آپ کی کیفیات آپ کے جذبات
ضروری نہیں ہر شخص آپ کی کیفیت آپ کے جذبات کو سمجھ سکے ، اس لئے کہ ہر شخص کے دیکھنے ، سننے ، سمجھنے کا زاویہ بالکل مختلف بھی ہوسکتا ہے لہٰذا اپنے احساسات کا اظہار وہاں کریں جہاں آپ کے جذبات کو سمجھا جاسکے .
نوٹ . ایک دینی بھی بات بھی اس پوسٹ سے سمجھ لیں کہ انکار حدیث کر کے قرآن کو محض عربی زبان کے دائرے میں سمجھنے والے بھی بیشتر اسی طرح کی غلطی کا شکار ہوتے ہیں ،ماضی قریب میں غلام احمد پرویز کو بھی یہ ہی غلطی لگی کہ زمانہ رسالت ﷺ میں ایک لفظ ایک خاص معنی میں استعمال کیا جاتا تھا اور اصحابِ رسول ﷺ اور اُن کے متبعین بھی اُسی لفظ کو اُس معروف معنی میں استعمال کرتے رہے ، پرویز صاحب جب اس طرح کے لفظ کا ترجمہ کرتے ہیں تو اُس پر لغتا گفتگو کرتے ہیں ، کہ یہ لفظ کئی معنی میں استعمال ہوتا ہے اور یہاں عقل و قرائن کا تقاضہ ہے کہ اسے کسی اور معنی میں ( یعنی جسے اصحاب و اسلاف نے نہ لیا ہو) استعمال کیا جائے، اس طرح وہ کئی آیات کا مکمل مفہوم و معانی ہی بدل دیتے ہیں ، مثلا کہیں چَین لکھا جاتا رہا اور وہ چِین سمجھتے رہے اور چِین پر ہی تفسیر کر بیٹھے .
