*اندھیرے کی کوٸی تعریف نہیں روشنی نا ہونے کا نام اندھیرا ہے*
Always Look on the Bright Side of Life.
*ڈاکٹر محمد اعظم رضا تبسم* کی کتاب *کامیاب زندگی کے راز* سے انتخاب : ابرش نور *گلوبل ہینڈز* *
*انسان نے نٸی نٸی ترقی شروع کی تھی ۔* جوتے بنانے کی مشینیں ایجاد ہوٸیں تو ایک نامور کمپنی نے دو لوگوں کو صرف اس لیے جاب دی کہ وہ مختلف دیہات قبیلے شہر بستیاں اور دور دراز کے ممالک وزٹ کریں اور وہاں اندازہ لگاٸیں کہ اس کمپنی کے جوتے وہاں کیسے اور کتنے بیچے جا سکتے ہیں ۔ان کی دی گٸی رپورٹ کے مطابق کمپنی جوتے بناتی اور یوں کاروبار بھی پھیلتا اور کمپنی کی شہرت میں اضافہ بھی ہوتا ۔ *اتفاق سے ایک مرتبہ کمپنی نے انہیں ایک منفرد جزیرے پر بھیجا ۔ اب جب وہ واپس آۓ تو کمپنی کے سی او نے ان سے وہاں جوتے کی فروخت بارے میٹنگ ہال میں رپورٹ پیش کرنے کو کہا ۔* ان دونوں کی رپورٹ ایک دوسرے کے متضاد تھی ۔ ایک نے *نہایت مایوسی سے کہا کہ وہاں جوتے بالکل بھی نہیں بک سکتے.*
میٹنگ ہال میں موجود سب لوگ حیرت سے اسے دیکھتے ہوۓ ایک ہی آواز میں بولے مگر کیوں ؟؟؟؟
” *کیونکہ وہاں کوئی ایک بھی شخص جوتے نہیں پہنتا.”*
اس کی بات سن کر سب خاموش ہو گٸے اور دوسرے کی رپورٹ کو سننے کا انتظار کرنے لگے ۔
*دوسرے شخص نے نہایت گرم جوشی سے کہا کہ وہاں تو بہت زیادہ جوتے بک سکتے ہیں.*
ہال میں موجود سب لوگ ایک مرتبہ پھر حیران ہوۓ اور باآواز بلند کہنے لگے مگر کیوں ؟؟؟؟
” *کیونکہ وہاں کسی ایک بھی انسان نے ابھی تک جوتے نہیں پہنے”*
آپ اس واقعہ سے اصل بات کی طے تک پہنچ گٸے ہوں گے کہ وہ دونوں اپنی اپنی جگہ بالکل ٹھیک کہہ رہے تھے.
پہلا شخص بالکل ٹھیک تھا لیکن *dark side* دیکھ رہا تھا. دوسرا شخص بھی بالکل ٹھیک تھا لیکن وہ *bright side* دیکھ رہا تھا. ہمارا دیکھنے کا نظریہ(perception ) ہماری کامیابی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے. سر تبسم کی ایک بات پلے سے باندھ لیں *یہ دنیا سب کے لئے ایک جیسی ہے لیکن ہم جس نظر سے دیکھتے ہیں ہمیں ویسے ہی نظر آتی ہے. آپ کے دیکھنے اور سوچنے کا زاویہ آپ کو دوسروں سے الگ کرتا ہے ۔* سوچنے پر کوٸی پابندی نہیں۔ اب آپ کی اپنی مرضی ہے آپ پہلے شخص کی نظر سے دنیا کو دیکھتے ہیں یا دوسرے شخص کی نظر سے۔کچھ دوست حالات کے برے ہونے کا تذکرہ بھی نہایت برے انداز سے کرتے ہیں ۔ *سوال یہ ہے کہ کیا آپ نے کبھی کسی ڈوبتے ہوۓ انسان کو دیکھا ہے ۔ اگر وہ ڈوب گیا ہے تو اس کے دو مطلب ہیں ایک اس نے تیرنا سیکھا نہیں دوسرا اس نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے ہاتھ پاوں نہیں مارے اور نا ہی چیخا چلایا ۔* اگر اس کے برعکس ہو آپ کو پتہ چلے کہ وہ ڈوبنے سے بچ گیا ہے تو آپ بہت خوش ہوں گے مگر اس کی وجہ یہ ہو گی کہ اس نے ہاتھ پاوں مارے یا چیخا چلایا کسی نے بچا لیا یا وہ تیرنا پہلے سے جانتا تھا ۔ اپنے آپ کو سمجھاٸیے اور یہ سبق یاد کر لیں کہ یہ دنیا ایک سیاہ سمندر ہے جس کا ہر لمحہ امتحان ہے کبھی آپ اپنے اعمال سے آزماۓ جاتے ہیں کبھی اپنے فیصلوں سے کبھی اپنے بہت ہی قریبی انسان سے ۔ اس سمندر میں رہنے کے لیے یعنی اس دنیا میں جینے کے لیے جتنے بھی ہنر ہوں وہ کم ہیں ۔ *خاموشی سے خود کو موت سلانا سب سے آسان حل نظر آتا ہے مگر یہ بزدلوں کا کام ہے ۔ اگر موت ہی ہر چیز کا واحد حل ہوتا تو آپ کو زندگی کیوں دی جاتی ۔* اس کا نشیب و فراز انجواۓ کیجیے ۔ اس کو زندگی کا حصہ سمجھ کر قبول کیجیے ۔ یاد رکھیں اندھیرے کی کوٸی تعیرف نہیں ہوتی روشنی نا ہونے کا نام اندھیرا ہے اور اکثر اندھیرے باہر نہیں ہمارے اندر ہوتے ہیں ۔ اندھیروں سے جنگ آپ کی آزماٸش ہوتی ہے ۔ مایوسی کے اندھیروں میں ڈوبنے کی بجاۓ ہاتھ پاوں ماریے ۔ *جہاں مساٸل ہوتے ہیں وہاں ہی حل بھی ہوتا ہے* ۔ حل امید کی آنکھ رکھنے والے کو نظر آتا ہے اور یقین سے بھرپور دل أس کو تلاش لیتا ہے اور حوصلے سے بھرا بدن اس پر عمل کر کے اندھیروں سے نکل آتا ہے ۔ مایوس مت ہوں آپ کا خدا آپ کوتنہا نہیں چھوڑتا بس آپ اسے نہ چھوڑٸیے ۔ خوشی ہو یا غم اس کے ساتھ تعلق کمزور نا ہونے دیں وہ آپ کو آپ کی زندگی کی براٸیٹ ساٸیڈ دیکھاۓ گا . بشکریہ ٹیم گلوبل ہینڈز