وہ خواتین جنہیں آقا نے پیغامِ نکاح بھیجا یا وہاں سے پیغام آیا اور نکاح نہ ہو
وہ خواتین جنہیں آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے پیغامِ نکاح بھیجا یا وہاں سے پیغام آیا اور نکاح نہ ہوا
1- بنو مرہ بن عوف بن سعد : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
ان کے باپ کو پیغام بھیجا تو اس کے باپ نے کہا وہ برص
کی بیماری میں مبتلا ہے جب گھر پہنچا تو واقعی وہ برص
میں مبتلا ہوچکی تھی۔
2-سودہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو پیغامِ نکاح بھیجا، یہ خاتون صاحبِ اولاد تھیں انہوں نے کہا : مجھے
ڈر ہے آپ کے سرہانے بچے روئیں گے اور چلّائیں گے تو آپ
نے ان کے لئے دعا کی اور ارادہ ترک فرمادیا۔
3- صفیہ بنت بشامہ: یہ قیدی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اور ان کے خاوند کے درمیان فیصلہ کا اختیار دیا تو
انہوں نے اپنے خاوند کو اختیار کرلیا۔
4- ام ہانی فاختہ بنت ابی طالب: سیدنا شیر خدا رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ تھیں، آپ نے انہیں پیغام نکاح بھیجا تو آپ نے کہا میں اولاد والی ہوں ، عذر پیش کیا پس آپ نے
ان کا عذر قبول فرمالیا-
5-صنباعہ بنت عامر بن قرط: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
ان کے بیٹے کو پیغام دیا وہ والدہ سے اجازت لیکر بارگاہ
رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوئے اور نکاح کرنے کا عرض کیا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے اور نکاح نہ فرمایا-
6- امامہ بنت حمزہ بن عبد المطلب: انہیں بارگاہ نبوی
صلی اللہ علیہ وسلم میں پیش کیا گیا تو آپ نے فرمایا:
وہ میری رضاعی بھتیجی ہیں-
7-عزہ بنت ابو سفیان: ان کو پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ان سے نکاح جائز نہیں کیوں کہ ان
کی بہن ام حبیبہ رضی اللہ عنہا ان کے نکاح میں تھیں
(دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنا حرام ہے)
8-ایک خاتون کا نام مذکور نہیں آپ نے انہیں نکاح کا پیغام دیا ، خاتون نے کہا میں اپنے باپ سے مشورہ کروں گی جب وہ اجازت لیکر پہنچی تو فرمایا : ہم نے تمھارے علاوہ کا
لحاف لپیٹ لیا ہے( یعنی کسی اور سے نکاح کرلیا)
المواہب اللدنیہ ج اول 575)
ابنِ حجر
1/6/2022ء