*کیا سمندری طوفان ٹلنے کی وجہ نیک لوگوں کے وجود کی برکت بھی ہو سکتا ہے ؟*

از قلم مفتی علی اصغر
3 ذی الحجة الحرام 1444
مطابق 21 جون 2023

🌹نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ابتغوا الخیر عند حسان الوجوہ۔ (دار قطنی ،معجم اوسط)
یعنی روشن چہرے والوں کے پاس جا کر بھلائی کو تلاش کرو🌹
سراج منیر شرح جامع صغیر میں ہے اس حدیث کا متن صحیح اور سند حسن ہے۔الخ
لفظ خیر ہر بھلائی کو شامل ہے نیک لوگوں کے پاس جا کر برکت تلاش کرنے اور ان کی صحبت کی نعمت پانے پر یہ عمدہ حدیث ہے
دوسری حدیث
🌹حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:ابغونی فی الضعفاء فانما ترزقون و تنصرون بضعفائکم
یعنی کمزور لوگوں(مفلس و فقراء) میں مجھے تلاش کرو کیوں کہ تمہارے کمزوروں کی وجہ سے تمہیں رزق دیا جاتا ہے اور تمہاری مدد کی جاتی ہے۔🌹
اس حدیث پاک کونقل کر کے امام ترمذی اور امام حاکم نے فرمایا کہ یہ حدیث صحیح ہے امام ابو داؤد، امام احمد بن حنبل اور دیگر کثیر محدثین نے اس کو اپنی کتاب میں نقل کیا ہے

احادیث تو بہت ساری ہیں لیکن ایک چیز واضح ہے کہ اللہ تعالی بہت ساری نعمتیں اپنے نیک بندوں کی وجہ سے دیتا ہے اور بہت ساری بلائیں اپنے نیک بندوں کی وجہ سے دور کرتا ہے
اگر وہ بندے دنیا سے پردہ کر گئے ہوں جب بھی ان کی وجہ سے بلائیں دور ہوتی ہیں اور یہ بات قرآن پاک سے ثابت ہے جب حضرت خضر علیہ السلام نے اس بستی میں ایک گھر کی دیوار تعمیر کی تو حضرت موسی علیہ السلام کا اس پر سوال تھا کہ بستی والوں نے ہم سے حسن سلوک کا مظاہرہ نہیں کیا تو آپ یہ دیوار کیوں تعمیر کر رہے ہیں
اس کے جواب میں حضرت خضر علیہ السلام نے جو فرمایا قرآن پاک اس کو سورہ کہف آیت نمبر 83 میں ان الفاظوں سے بیان کرتا ہے

وَ اَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلٰمَیْنِ یَتِیْمَیْنِ فِی الْمَدِیْنَةِ وَ كَانَ تَحْتَهٗ كَنْزٌ لَّهُمَا وَ كَانَ اَبُوْهُمَا صَالِحًاۚ-فَاَرَادَ رَبُّكَ اَنْ یَّبْلُغَاۤ اَشُدَّهُمَا وَ یَسْتَخْرِجَا كَنْزَهُمَا رَحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَۚ-وَ مَا فَعَلْتُهٗ عَنْ اَمْرِیْؕ-ذٰلِكَ تَاْوِیْلُ مَا لَمْ تَسْطِعْ عَّلَیْهِ صَبْرًاﭤ(82)
ترجمہ: کنزالایمان
رہی وہ دیوار وہ شہر کے دو یتیم لڑکوں کی تھی اور اس کے نیچے اُن کا خزانہ تھااوران کا باپ نیک آدمی تھا تو آپ کے رب نے چاہا کہ وہ دونوں اپنی جوانی کو پہنچیں اور اپنا خزانہ نکالیں آپ کے رب کی رحمت سے اور یہ کچھ میں نے اپنے حکم سے نہ کیا یہ پھیر(بھید) ہے ان باتوں کا جس پر آپ سے صبر نہ ہوسکا۔
اندازہ لگائیے یتیم بچہ جن کا والد فوت ہو چکا ہے ان کے والد کے نیک ہونے کہ وجہ سے ان سے ایک بلا دور کی گئی اور ان کی مدد کی گئی
بعض مفسرین نے لکھا کہ یہاں ان کا وہ دادا مراد ہے جو آٹھ یا دس پشت پہلے گزرا
جن لوگوں کا کہنا ہے کہ حضرت عبد اللہ شاہ غازی کا کیا تعلق سمندری طوفان اور بلا کے ٹل جانے سے وہ یہ کیوں بھول رہے ہیں کہ نیک بندوں کو مقام و مرتبہ اور ان کو یہ عزت و شان میرے رب نے ہی دی ہے کہ وہ نیک لوگوں کی وجہ سے مدد کرتا ہے بلائیں دور کرتا ہے اور جنگ میں دشمن پر فتح دیتا ہے جیسا کہ اوپر ذکر کی گئی احادیث طیبہ سے ثابت ہوا
طویل کام کی حاجت نہیں مختصر کلام اپنے مطلب پر بہت واضح ہے