روایت ہے انہی سے فرماتی ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب تم میں سے کوئی پاخانہ جائے تو اپنے ساتھ تین پتھر(ڈھیلے)لے جائے ۱؎ جن سے استنجاء کرے یہ اسے کافی ہوں گے۔(احمد،ابوداؤد،نسائی،دارمی)
شرح
۱؎ تین پتھروں کا حکم استحبابی ہے،کہ عام حالات میں یہ کافی ہوتے ہیں لیکن دست وغیرہ کے موقع پر پانچ یا سات کی ضرورت ہوتی ہے،مقصود صفائی ہے جتنے سے حاصل ہو۔ہاں سنت یہ ہے کہ طاق ہوں،پتھر اور ڈھیلے ایسے چاہئیں جو نجاست چوس سکیں،دیکھا گیا ہے کہ ریل کے پتھر کافی نہیں ہوتے۔