بدمذہبوں کو ساتھ ملانا، اتحاد بین المسالک کی باتیں کرنا
عام حالات میں سنی مسلمانوں کو اپنے دینی امور میں بدمذہبوں سے مدد لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے سنیوں کا آپس میں اتحاد ہر مسئلے کے حل کیلئے کافی ہے۔
بدمذہبوں کو ساتھ ملانا، اتحاد بین المسالک کی باتیں کرنا مسلمانوں کے عقائد و نظریات کو متزلزل کرنے کے مترادف ہے اور یہ عظیم نقصان ہے۔
مسلمانوں کے مایہ ناز امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ جن کا لقب امامِ اہلسنت ہے۔ مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے بدمذہبوں سے مدد حاصل کرنے کے بارے میں کیا نظریہ رکھتے ہیں، ملاحظہ کیجیے۔
قَالَ أَبُو عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْفَضْلِ الْبَلْخِيّ دَخَلْتُ عَلَى أَحْمَدَ ابْنِ حَنْبَلٍ، فَجَاءَهُ رَسُولُ الْخَلِيفَةِ يَسْأَلُهُ عَنْ الِاسْتِعَانَةِ بِأَهْلِ الْأَهْوَاءِ. فَقَالَ أَحْمَدُ: لَا يُسْتَعَانُ بِهِمْ قَالَ: يُسْتَعَانُ بِالْيَهُودِ وَالنَّصَارَى وَلَا يُسْتَعَانُ بِهِمْ قَالَ: إنَّ النَّصَارَى وَالْيَهُودَ لَا يَدْعُونَ إلَى أَدْيَانِهِمْ، وَأَصْحَابُ الْأَهْوَاءِ دَاعِيَةٌ.
حضرت ابو علی بن حسین رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں:
میں امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو خلیفہ وقت کا قاصد انکے پاس آیا اور بدمذہبوں سے مدد طلب کرنے سے متعلق پوچھنے لگا تو امام نے فرمایا: ان سے مدد نہیں لی جائے گی۔
قاصد نے پوچھا: یہود و نصاری سے تو مدد لی جاتی ہے اور بدمذہبوں سے مدد نہیں لی جائے گی؟
امام نے فرمایا: یہود و نصاری اپنے دین کی دعوت نہیں دیتے جبکہ یہ بدمذہب (اپنے مذہب کے) داعی ہیں۔
وَفِي جَامِعِ الْخِلَالِ عَنْ الْإِمَامِ أَحْمَدَ أَنَّ أَصْحَابَ بِشْرٍ الْمَرِيسِيِّ، وَأَهْلُ الْبِدَع وَالْأَهْوَاءِ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُسْتَعَانَ بِهِمْ فِي شَيْءٍ مِنْ أُمُورِ الْمُسْلِمِينَ. فَإِنَّ فِي ذَلِكَ أَعْظَمَ الضَّرَرِ عَلَى الدِّينِ وَالْمُسْلِمِينَ.
جامع الخلال میں امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ مسلمانوں کے کاموں میں سے کسی ایک کام میں بھی بشر المریسی (خلق قرآن کا قائل جہمی فرقے کا ایک شیخ کبیر) اور بدمذہبوں سے مدد حاصل کرنا مناسب نہیں ہے اسلئے کہ ایسا کرنے میں دین و مسلمانوں کا عظیم نقصان ہے۔
قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرُّوذِيُّ أَيُسْتَعَانُ بِالْيَهُودِ وَالنَّصَارَى وَهُمَا مُشْرِكَانِ، وَلَا يُسْتَعَانُ بِالْجَهْمِيِّ؟ قَالَ: يَا بُنَيَّ يَغْتَرُّ بِهِمْ الْمُسْلِمُونَ وَأُولَئِكَ لَا يَغْتَرُّ بِهِمْ الْمُسْلِمُونَ.
(امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے بدمذہبوں سے استعانت کی ممانعت کی تو) محمد بن احمد مروذی رحمۃ اللہ علیہ نے سوال کیا: کیا یہود و نصاری سے مدد حاصل کی جائے گی حالانکہ وہ دونوں مشرک ہیں اور جہمی (بدمذہب فرقہ) سے مدد حاصل نہیں کی جائے گی؟
امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: اے بیٹے! مسلمان بدمذہبوں سے دھوکہ کھا جاتے ہیں لیکن یہود و نصاری سے دھوکہ نہیں کھاتے۔
(الآداب الشرعية و المنح المرعية، جـ1، صـ256، المكتبة الشاملة)
ابو محمد عارفین القادری
10 دسمبر 2023ء
عروس البلاد کراچی

