کنزالایمان مع خزائن العرفان پارہ 14 رکوع 7 سورہ النحل آیت نمبر 1 تا 9
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ﴿﴾
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا (ف۱)
(ف1)
سورۂ نحل مکیّہ ہے مگر آیت ” فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَاعُوْقِبْتُمْ بِہٖ” سے آخرِ سورت تک جو آیات ہیں وہ مدینہ طیّبہ میں نازِل ہوئیں اور اس میں اور اقوال بھی ہیں ۔ اس سورت میں سولہ ۱۶ رکوع اور ایک سو اٹھائیس ۱۲۸ آیتیں اور دو ہزار آٹھ سو چالیس ۲۸۴۰ کلمے اور سات ہزار سات سو سات ۷۷۰۷ حرف ہیں ۔
اَتٰۤى اَمْرُ اللّٰهِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْهُؕ-سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ(۱)
اب آتا ہے اللہ کا حکم تو اس کی جلدی نہ کرو (ف۲) پاکی اور برتری ہے اسے ان کے شریکوں سے (ف۳)
(ف2)
شانِ نُزول : جب کُفّار نے عذابِ موعود کے نُزول اور قیامت کے قائم ہونے کی بطریقِ تکذیب و استہزاء جلدی کی اس پر یہ آیت نازِل ہوئی اور بتا دیا گیا کہ جس کی تم جلدی کرتے ہو وہ کچھ دور نہیں بہت ہی قریب ہے اور اپنے وقت پر بالیقین واقع ہوگا اور جب واقع ہوگا تو تمہیں اس سے خلاص کی کوئی راہ نہ ملے گی اور وہ بُت جنہیں تم پوجتے ہو تمہارے کچھ کام نہ آئیں گے ۔
(ف3)
وہ واحد لاشریک لہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔
یُنَزِّلُ الْمَلٰٓىٕكَةَ بِالرُّوْحِ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰى مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖۤ اَنْ اَنْذِرُوْۤا اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاتَّقُوْنِ(۲)
ملائکہ کو ایمان کی جان یعنی وحی لے کر اپنے جن بندوں پر چاہے اتارتا ہے (ف ۴) کہ ڈر سناؤ کہ میرے سوا کسی کی بندگی نہیں تو مجھ سے ڈرو (ف۵)
(ف4)
اور انہیں نبوّت و رسالت کے ساتھ برگزیدہ کرتا ہے ۔
(ف5)
اور میری ہی عبادت کرو اور میرے سوا کسی کو نہ پوجو کیونکہ میں وہ ہوں کہ ۔
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّؕ-تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ(۳)
اس نے آسمان اور زمین بجا بنائے (ف۶) وہ ان کے شرک سے برتر ہے
(ف6)
جن میں اس کی توحید کے بے شمار دلائل ہیں ۔
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ(۴)
(اس نے) آدمی کو ایک نِتھری بوند سے بنایا (ف۷) تو جبھی کُھلا جھگڑالو ہے
(ف7)
یعنی مَنی سے جس میں نہ حِس ہے نہ حرکت پھر اس کو اپنی قدرتِ کاملہ سے انسان بنایا ، قوت و طاقت عطا کی ۔
شانِ نُزول : یہ آیت اُبی بن خلف کے حق میں نازِل ہوئی جو مرنے کے بعد زندہ ہونے کا انکار کرتا تھا ۔ ایک مرتبہ وہ کسی مردے کی گلی ہوئی ہڈی اٹھا لایا اور سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہنے لگا کہ آپ کا یہ خیال ہے کہ اللہ تعالٰی اس ہڈی کو زندگی دے گا ؟ اس پر یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی اور نہایت نفیس جواب دیا گیا کہ ہڈی تو کچھ نہ کچھ عضوی شکل رکھتی بھی ہے اللہ تعالٰی تو مَنی کے ایک چھوٹے سے بے حِس و حرکت قطرے سے تجھ جیسا جھگڑالو انسان پیدا کر دیتا ہے ، یہ دیکھ کر بھی تو اس کی قدرت پر ایمان نہیں لاتا ۔
وَ الْاَنْعَامَ خَلَقَهَاۚ-لَكُمْ فِیْهَا دِفْءٌ وَّ مَنَافِعُ وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ۪(۵)
اور چوپائے پیدا کیے ان میں تمہارے لیے گرم لباس اور منفعتیں ہیں (ف۸) اور ان میں سے کھاتے ہو
(ف8)
کہ ان کی نسل سے دولت بڑھاتے ہو ، ان کے دودھ پیتے ہو اور ان پر سواری کرتے ہو ۔
وَ لَكُمْ فِیْهَا جَمَالٌ حِیْنَ تُرِیْحُوْنَ وَ حِیْنَ تَسْرَحُوْنَ۪(۶)
اور تمہارا ان میں تَجَمُّل ہے جب انہیں شام کو واپس لاتے ہو اور جب چرنے کو چھوڑتے ہو
وَ تَحْمِلُ اَثْقَالَكُمْ اِلٰى بَلَدٍ لَّمْ تَكُوْنُوْا بٰلِغِیْهِ اِلَّا بِشِقِّ الْاَنْفُسِؕ-اِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌۙ(۷)
اور وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر لے جاتے ہیں ایسے شہر کی طرف کہ تم اس تک نہ پہونچتے مگر ادھ مرے ہوکربےشک تمہارا رب نہایت مہربان رحم والا ہے (ف۹)
(ف9)
کہ اس نے تمہارے نفع اور آرام کے لئے یہ چیزیں پیدا کیں ۔
وَّ الْخَیْلَ وَ الْبِغَالَ وَ الْحَمِیْرَ لِتَرْكَبُوْهَا وَ زِیْنَةًؕ-وَ یَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ(۸)
اور گھوڑے اور خچر اور گدھے کہ ان پر سوار ہو اور زینت کے لیے اور وہ پیدا کرے گا (ف۱۰) جس کی تمہیں خبر نہیں(ف۱۱)
(ف10)
ایسی عجیب و غریب چیزیں ۔
(ف11)
اس میں وہ تمام چیزیں آ گئیں جو آدمی کے نفع و راحت و آرام و آسائش کے کام آتی ہیں اور اس وقت تک موجود نہیں ہوئی تھیں ، اللہ تعالٰی کو ان کا آئندہ پیدا کرنا منظور تھا جیسے کہ دخانی جہاز ، ریلیں ، موٹر ، ہوائی جہاز ، برقی قوتوں سے کام کرنے والے آلات ، دخانی اور برقی مشینیں ، خبر رسانی و نشرِ صوت کے سامان اور خدا جانے اس کے علاوہ اس کو کیا کیا پیدا کرنا منظور ہے ۔
وَ عَلَى اللّٰهِ قَصْدُ السَّبِیْلِ وَ مِنْهَا جَآىٕرٌؕ-وَ لَوْ شَآءَ لَهَدٰىكُمْ اَجْمَعِیْنَ۠(۹)
اور بیچ کی راہ (ف۱۲) ٹھیک اللہ تک ہے اور کوئی راہ ٹیڑھی ہے (ف۱۳) اور چاہتا تو تم سب کو راہ پر لاتا (ف۱۴)
(ف12)
یعنی صراطِ مستقیم اور دینِ اسلام کیونکہ دو مقاموں کے درمیان جتنی راہیں نکالی جائیں ان میں سے جو بیچ کی راہ ہوگی وہی سیدھی ہوگی ۔
(ف13)
جس پر چلنے والا منزلِ مقصود کو نہیں پہنچ سکتا کُفرکی تمام راہیں ایسی ہی ہیں ۔
(ف14)
راہِ راست پر ۔