سیدنا امام مالک کا عشق رسول
فقہ مالکیہ کے عظیم پیشوا ، زبردست عاشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، سیدنا امام مالک رحمہ اللہ 179 ھ کے بارے
میں آتا ہے۔۔
آپ حدیث پاک کی تعظیم کے واسطے بغیر وضو بیان نہیں فرماتے، اگر کوئی فقہی مسئلہ پوچھنے آتا تو اسے مسئلہ ارشاد فرمادیتے اگر کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
کی حدیث سننے حاضر ہوتا تو پہلے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ غسل فرماتے۔۔خوشبو لگاتے۔۔نئے کپڑے پہنتے۔۔اوپر سے سبز چادر اوڑھتے۔۔۔عمامہ شریف باندھتے۔۔پھر آپ کے واسطے تخت بچھایا جاتا پھر نہایت خشوع سے حدیث پاک بیان فرماتے اور کہتے میں پسند کرتا ہوں اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث شریف کی تعظیم کروں۔الشفاء ج 2 ص 29 دارلکتب العلمیہ بیروت
نہ یہ انداز ، طور طریقہ، صحابہ سے ثابت ہے نہ کسی صحابیہ سے ، اصل میں مسئلہ یہ ہے کہ اس قرن و زمانہ میں ایسے لوگ تھے ہی نہیں جو بات بات میں نقد لگاویں
یا الزام تراشی کریں یا بدعت کی رٹ لگائیں کہ اے امام ! جب یہ طریقہ کسی صحابی سے ثابت ہی نہیں پھر تم کیا صحابہ سے بڑے عاشق و محب ہو جو ایسے انداز خود سے وضع کرلئے،
عشق خود تعظیم کے سلیقہ و انداز سکھاتا ہے ، اس کے واسطے صحابہ کی زندگیوں کو دلیل بنانا نادانی و بے وقوفی ہے کھڑے ہوکر دست بستہ درود سلام، نامِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سُن کر انگوٹھے چومنا، جشنِ عید میلاد ، بھی تعظیم و ادب و توقیر کے طور طریقے ہیں ،
یاد رکھیں !!
یہ فسق نہیں بلکہ عشق ہے !!
ابنِ حجر
24/3/2021ء