مولانا الیاس قادری ایک عظیم رہنما!

 

عصرِ حاضر کے موٹیویشنل سپیکرز یا رائٹرز اپنا موضوع سخن اگلے عظیم لوگوں کو بناتے نظر آتے ہیں خواہ وہ لوگ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں، اس کی وجہ ان شخصیات میں پائی جانے والی عادات ہیں جن کی وجہ سے وہ دنیا میں اپنا نام اور لوہا منوا کر گئے. جب ہم نے ان عادات کو جان کر اپنے اکابرین کی زندگیوں میں انہیں تلاش کرنا چاہا تو بدرجہ اتم ان عادات کو اپنے اکابرین میں پایا،

ستم تو یہ ہے دنیا کے کسی کونے کا کافر حبشی ایک علاقے کے لیے جدوجہد کرتا ہوا مر جائے تو وہ عظیم لیڈر ہو گا، یا کوئی امریکی صدر جس کے اشاروں پر کتنی جانیں گئی لیکن اپنی قوم سے میٹھا بن کر رہے وہ بھی عظیم لیڈر ہو گا البتہ قرآن و سنت کی ساری زندگی تبلیغ کرنے اور درویشوں کی طرح زندگی گزارنے والے علما ان کے نزدیک عظیم نہیں ہوتے..

 

مولانا الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ کی زندگی کو ہم معمولی نگاہ سے دیکھتے ہیں تو فوراً دل بھانپ لیتا ہے کہ عظیم لیڈروں کی بے شمار عادات ان میں پائی جاتی ہیں.

مثلاً

اخلاص:

جو دل و جان سے مخلص ہو کر کام نہ کرے وہ عظیم نہیں بلکہ دھوکے باز ہوتا ہے، جبکہ ایک مسلمان اپنا کام اللہ کی رضا چاہنے کے لیے کرتا ہے تو اس کے کام میں خلوص چھلکتا نظر آتا ہے،

مخلص شخص، کم علم اور نا تجربہ کار ہی کیوں نہ ہو اپنے اخلاص کی وجہ سے کامیابی سے ضرور ہم کنار ہو جاتا ہے.

جبکہ غیر مخلص شخص بہت جلد اپنی نیت کا پھل پا لیتا ہے

امیر اہلسنت کی کامیابی کا ایک اہم ترین سبب آپ کا خدمتِ دین کے لیے مخلص ہونا ہے.

 

استقامت:

عظیم لوگ جب کسی ایک کام کے پیچھے پڑ جاتے ہیں پھر اسے چھوڑتے نہیں، ساری زندگی گزار دیں گے لیکن مقصد سے کبھی نہیں ہٹتے،. وہ تو دنیا میں عظیم بنتے ہی تب ہیں جب زندگی کا بیشتر حصہ گزر جانے کے بعد دنیا کو نظر آنا شروع ہوتا ہے ایک شخص اپنے ایک مقصد کے لیے کوشاں ہیں ہر وقت اسی اذان دیتا رہتا ہے، اذان بار بار گونجنے کی وجہ سے پوری دنیا تک پہنچ جاتی ہے،

 

امیر اہلسنت مولانا الیاس قادری حفظہ اللہ کی کامیابی کے پیچھے ان کی استقامت کا بہت بڑا ہاتھ ہے کہ طوفان آندھیاں، مخالفتيں، گالیاں جان لیوا حملے کوئی چیز بھی آپ کو مقصد سے روک نہ سکی. یونہی ساری زندگی قائم و دائم رہ کر خدمت دین میں مشغول رہے.

تنظیم:

عظیم لوگ جب اپنا حلقہ احباب بنا لیتے ہیں تو ان کو بھیڑ بکریوں کی طرح نہیں چھوڑتے بلکہ ان کی تربیت، تنظیم سازی ہر وقت جاری رکھتے ہیں

تاکہ ان کے اراکین ہر وقت پالش ہوتے اور نکھرتے رہیں کہ تحریک اور جذبے کی بقا تنظیم سے ممکن ہے اگر تنظیم نہ ہو تو جذبہ نا تجربہ کاری کے ہتھے چڑھ کر تباہ و برباد ہوجاتا ہے

امیر اہلسنت شروع سے آج تک مسلسل تحریک کو منظم کرنے میں لگے ہیں اسی وجہ سے تحریک لاکھوں کروڑوں لوگوں تک ایک نظم و ضبط کے ذریعے پہنچ رہی ہے.

 

تبدیلی:

وقت کے ساتھ تبدیلی کو قبول کرنا بھی عظیم لوگوں کی عادات میں سے ہے بدلتے حالات میں انداز بدلنا، عوام کی نفسیات کے مطابق بات کرنا یہ اسلاف کا طریقہ کار رہا ہے دعوت اسلامی نے دور جدید کے فتنوں سے مقابلہ کرنے اور عوام الناس کو اپنے ساتھ منسلک رکھنے کے لیےاپنے انداز میں بہت مثبت تبدیلیاں کی ہیں، یاد رکھیے بدلتے وقت کے ساتھ نہ بدلنے والی بڑی بڑی کمپنیاں ڈوب گئی، امیر اہلسنت کی نظر آنے والے کل پر رہتی ہے اسی وجہ ان کے اراکین، کل کیا کرنا ہے؟ کیسے کرنا ہے؟ کے بارے میں پلان بنا کر رکھتے ہیں کہ وقت کے ساتھ نہ چل پانے والا زندہ رہتے ہوئے بھی ماضی بن جاتا ہے..

 

ہمیں امیر اہلسنت سے دنیا و آخرت کے معاملات میں استفادہ کرنا چاہیے کہ آپ میں کامیاب لیڈر کی صلاحیتیں کوٹ کوٹ کر بھری ہونے کے ساتھ آخرت کی تیاری کے جذبے سے آپ کا دل بھرپور ہے.

 

اللہ تعالیٰ آپ کو دونوں جہاں کی بھلائیوں سے مالامال فرمائے آمین ثم آمین

 

فرحان رفیق قادری عفی عنہ

26 رمضان المبارک

دعوت اسلامی کے سربراہ اور ممتاز ٹیلی ویژن اسلامی اسکالر مولانا الیاس قادری  کی لندن میں جائیداد کا دعویٰ - ہم سب