<*> عقائد اہلسنت <*> 
اہلسنت و جماعت کا عقیدہ ہے کہ مسلمانوں کو اس طرح بھی مانگنا جائز ہے کہ اے اللہ ہم کو تو دے اپنے محبوب کے صدقے میں اور اس طرح بھی مانگنا جائز ہے کہ یارسول اللہ ہم کو آپ دیجئے اللہ کے حکم سے جل جلالہ و رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم اور اسی طرح اولیاء اللہ سے ان کو مظہر عون الٰہی جانتے ہوئے مانگنا بھی جائز ہے۔ (قرآن عظیم و تفسیر عزیزی و فتاوٰی عزیزیہ)
<*> عقائد دیوبندیہ <*> 
دیوبندیوں کا عقیدہ ہے کہ کسی نبی یا رسول یا ولی سے اللہ کے سوا کسی اور سے نفع یا نقصان کی امید رکھنے والا مشرک ہے۔ چنانچہ اسماعیل دہلوی تقویۃ الایمان میں لکھتے ہیں “مشکل کے وقت پکارنا اللہ ہی کا حق ہے، اور نفع اور نقصان کی امید اسی سے چاہئیے کہ معاملہ کسی اور سے کرنا شرک ہے۔“
مگر گنگوہی سے مانگنا عین اسلام ہے۔ مرثیہ گنگوہی میں ہے
حوائج دین و دنیا کے کہاں لیجائیں ہم یارب
گیا وہ قبلہ حاجات روحانی و جسمانی
کیونکہ گنگوہی صاحب مربی خلائق ہیں مرثیہ ص 12 میں ہے
خدا ان کا مربی وہ مربی تھے خلائق کے
مرے مولا مرے ہادی تھے بیشک شیخ ربانی