حدیث نمبر :218

روایت ہے حضرت سخبرہ ازدی سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس نے تلاش علم کی تو یہ تلاش اس کےگزشتہ گناہوں کا کفارہ ہوگی ۲؎ اسے ترمذی ودارمی نے روایت کیا اورترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث ضعیف الاسناد ہے ابوداؤد راوی کو ضعیف کہا گیا۳؎

شرح

۱؎ صحیح یہ ہے کہ آپ صحابی ہیں،کنیت ابو عبداﷲ ہے،ازدابن غوث کی اولاد سے ہیں،آپ سے صرف ایک یہی حدیث منقول ہے۔

۲؎ طالب علم سے صغیرہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں،جیسے وضو،نماز،وغیرہ عبادات سے۔لہذا س کا مطلب یہ نہیں ہے کہ طالب علم جو گناہ چاہے کرے،یا مطلب یہ ہے کہ اﷲ تعالٰی نیت خیرسے علم طلب کرنے والوں کو گناہوں سے بچنے اورگزشتہ گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کی توفیق دیتا ہے۔

۳؎ یہ ابوداؤد اور ہیں سلیمان ابن اشعث سجستانی نہیں جن کی مشہور کتاب ابوداؤدشریف ہے ان کا نام نقیع ابن حارث ہے، کوفہ کے رہنے والے ہیں،ہمدان کے قاضی تھے اور نابیناتھے،حدیث میں ضعیف مانے جاتے ہیں۔