سوشل میڈیا پر اسلامی تہذیب وثقافت کی بقا اور فروغ:

عام مشاہدہ ہے کہ کسی پسند آنے والی چیز، تحریر یا تصویر کے پش نظر انگوٹھے یا دل والی یا کوئی اور آرٹ اور ڈرائنگ کی تصویر چسپاں کر کے لوگ اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ اسلامی تہذیب نہیں۔ شاید اس کا بہت ہی معمولی اور وقتی فائدہ ہو۔

اس کی بجائے مسلمانوں کو بالعموم اور اسلامیات کے اساتذہ اور طلبہ ؍ طالبات کو بالخصوص اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار ما شاء اللہ، سبحان اللہ، إن شاء الله العزيز، الحمد للہ، بارک اللہ فیکم، جزاکم اللہ خیرا، وغیرہ سے موقع کی مناسبت سے کرنا چاہیئے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا فائدہ وقتی اور معمولی نہیں ہے۔ یہ زندگی میں، مرنے کے بعد قبر میں اور قیامت کے دن بھی حاصل ہو گا۔

یہ دعائیں ہیں جو کہ ایک طرف ہمیں ہمارے اللہ پاک سے اور دوسری طرف اپنے رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم سے مسلسل جوڑے رکھتی ہیں۔

یہ اسلامی تعلیمات ہیں جن سے ہم مسلمانوں کی شناخت بحیثت مسلمان برقرار رہتی ہے۔

کیا میں اپنے فیس بکی احباب سے سوشل میڈیا پر اسلامی تہذیب و ثقافت کی بقا اور فروغ کے لیے اسلامی قدروں کے لحاظ کی امید کر سکتا ہے؟

جزاکم اللہ خیرا

از پروفیسر خورشید احمد سعیدی