شیعوں سے گزارش ہے آج اپنی چھریاں اور ٹوکے (منہاجیوں) منہاج القرآن پہنچا دیں

ڈاکٹور طاہرالقادری صاحب نے تقریر کرتے ہوئے ، سارا زور اس پر دیا ہے کہ:

حضرت امیر معاویہ کے قصیدے نہ پڑھے جائیں ، ان کا عرس نہ منایا جائے ، ان کے متعلق صرف کف لسان کیا جائے۔

اس سلسے میں عرض ہے کہ:

¹ کف لسان کاحکم صرف مشاجرات صحابہ میں ہے ، فضائل بیان کرنے میں نہیں !

اگر فضائل بیان کرنے میں کف لسان کا حکم ہوتا تو صحابہ کرام علیھم الرضوان سے لے کرآج تک کوئی بھی آپ کے فضائل بیان نہ کرتا —

جب کہ صحابہ ، تابعین ، تبع تابعین ، فقہا و متکلمین ، مجددین ، صوفیہ و صالحین اور علماے ربانیین نے آپ کے فضائل بیان کیے ۔

آپ کی شان میں مستقل کتابیں لکھیں گئیں ، اورکتب اسلامیہ میں ابواب باندھے گئے ۔

² ڈاکٹر صاحب جوش خطابت میں بات بات پرتیرہ سو سال اور چودہ سو سال کےعلمی سرمائے کا حوالہ دیتے ہیں ، جواس کلپ میں بھی دیتےنظر آئے ؛ لیکن………….اتنا نہیں سوچا کہ:

مخلوط دھرنے ، کرسمس ڈے ، طاہری قصیدے اور جملہ اعراس و ایام ایک طرف………….، اگر کسی نے ” شہر اعتکاف” کا ہی سوال کرلیا تو تیرہ سو سالہ علمی ذخیرے سے اس کی ایک بھی مثال پیش نہیں کرسکیں گے!!

تعجب ہے! جب ان کے والدگرامی فرید ملت کا یوم منایا جاسکتا ہے تو صحابی رسول کا کیوں نہیں؟

ان کے باپ کے نام پر ادارے قائم ہوسکتے ہیں تو آقا کریم کے معزز صحابی کے نام پر مسجدیں کیوں تعمیر نہیں ہوسکتیں؟

ان کے جلسے جلوسوں میں تصویریں اور جھنڈے بلند کیے جاسکتے ہیں تو صحابی رسول کی تعظیم کے لیے جھنڈا کیوں بلند نہیں کیا جاسکتا ؟؟

کیا ان کے جملہ اعمال و افعال قرون اولیٰ کی یاد گار ہیں ، اور صحابی رسول کے عرس ، جھنڈوں اور قصیدوں کا کہیں نام و نشان تک نہیں ؟؟ !!

³ وہ کون ساسُنی ہے جو سیدنا علی کریم کے مقام رفیع سے آگاہ نہ ہو………..، بات صرف اتنی ہے کہ ڈاکٹر صاحب سنیوں کو مولا علی پاک کے نام پر بلیک میل کرنا چاہتے ہیں ، جیسے دھرنے میں امام حسین اور یزیدکے نام پر لوگوں کو بلیک میل کرتے رہے —

ان کا مقصد صرف ذکر صحابہ سے روکنا اور صحاح کی اس حدیث: لاتذکروا معاویۃ الا بخیر ” کی مخالفت کرنا ہے ؛ چاہے انھیں کفنوں کی نمائش کرنی پڑے ، یا گہرے گڑھے کھودنے پڑیں !!

⁴ بڑھاپے اور پے درپے ناکامیوں کی وجہ سے سٹھیا جانا کوئی بڑی بات نہیں —

ڈاکٹر صاحب کے محبین و متوسلین سے گزارش ہے کہ انھیں امام نبھانی کی کتاب اسالیب البدیعہ پڑھنے کے لیے دیں ، تاکہ ان کا زاویہ نظر درست ہوسکے ، اور یہ جان سکیں کہ علماے امت نے صرف تکفیر وتفسیق سے ہی منع نہیں کیا ، کچھ اور بھی کہا ہے!!

22 رجب فیضانِ معاویہ رضیﷲعنہ جاری رہے گا..

انشاﷲ

💛لیتاہوں اس لئےتومیں نامِ مُعَاوِیــه💛

💛میں ہوں غلام ابنِ غلام مُعَــــاوِیہ💛

ہاتھوں میں ان کے ہاتھ نہ دیتے کبھی حسن

اک بھی نا ٹھیک ہوتا جو کامِ معــاوِیہ

نکلی ہے ان کی مدح زبانِ حُضور سے

ھے کس قدر بلند مُقامِ معــــــاویہ

مولیٰ علی نے جانا نہ اُن کو کبھی برا

وہ بھی ادب سے لیتے تھے نامِ مُعاویہ

خوارج کی ساری چال تھی جنگِ صفین میں

بَکتا ہے رافضی کہ تھا کامِ مُعـــــــــاویہ

جو کچھ یزید نے ہے کیا وہ اس سے ہیں بَری

بدنام کرتا ہے یوں ہی تو نامِ مُعــــــاویہ

نذرانہ اُن کا لیتے تھے حسنین شوق سے

دیتے تھے واپسی پہ سلام مُعَـــــــــاویہ

دل سے نہیں ہےجو بھی حسنین کا غلام

اس کی سمجھ میں آئے کیا مقامِ مُعاویہ

ہم نے تو دیکھنی ہے فقط نِسبتِ نبی

ہے ان کے قرب والوں میں نام مُعاویہ

دھرتی پہ جوبھی گذراہے رب کاکوئی ولی

لے کر گیا ہے شوق سے نامِ مُعَــــــاویہ

رُتبے میں کچھ نہیں ہے علی سے برابری

اپنی جگہ بُلند ھے مقامِ مُعـــــــــــاویہ

بھٹکا نہ اس کے پاس کوئی رافضی کبھی

جس نے کہا کہ میں ہوں غلامِ معــــاویہ

یہ ہے رضا کا فیض کہ راشد کے ہاتھ میں

حُبِّ علی کی مے ہے اور جامِ مُعــــــــاویہ

رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین۔

FB_IMG_1553962006045.jpg