کراچی میں میٹرک کے امتحانات جاری ہیں جبکہ آج سے ملک بھر میں تنظیم المدارس کے امتحانات کا بھی آغاز ہوگیا ہے تنظیم المدارس کے دو امتحانی مراکز دیکھنے کا اتفاق ہوا جہاں نہ پولیس نہ رینجرز نہ ویجلنس ٹیموں کے چھاپے نہ نقل کرانے والوں کا جم غفیر بلکہ فرش پر بیٹھ کر قال اللہ وقال الرسول کی تعیلم حاصل کرنے والے بوریا نشین اپنے اساتذہ کا احترام اور وقار رکھتے ہوئے اپنا اپنا پیپر حل کر رہے ہیں یہ وہ واضح فرق ہے جو دونوں تعلیمی سلسلوں کے درمیان نظر آرہا کیا کوئی غیر جانبدار میڈیا ان دونوں امتحانات کے واضح فرق کو دنیا کے سامنے رکھے گا تاکہ ان دانشوروں کے منہ بند ہوسکیں جو صبح شام مدارس کو قومی دہارے میں شامل کرکے اس کی بربادی چاہتے ہیں حکومت اہنے زیر انتظام اربوں روہے کے اخراجات سے چلنے والے ادارے تو درست نہیں کرسکتی وہ مدارس کا نظام خاک چلائیں گے لہذا ان بوریا نشینوں کو ان کے حال پر رہنے دیا جائے اور اپنے اداروں کے حال پر توجہ دی جائے کیا کوئی میڈیا یہ دونوں مناظر ایک ساتھ عوام کے سامنے رکھے گا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

صاحبزادہ ریحان امجد نعمانی