حدیث نمبر :500

روایت ہے حضرت ابوسعید خدری سے فرماتے ہیں کہ دوشخص سفرمیں گئے وقت نمازآگیا ان کے ساتھ پانی نہ تھا تو انہوں نے پاک مٹی سے تیمم کرلیاپھر نمازپڑھ لی پھروقت ہی میں پانی پالیاتو ان میں سے ایک نے وضو سے نمازلوٹائی دوسرے نے نہ لوٹائی ۱؎ پھردونوں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے یہ ماجراعرض کیا تو جس نے نماز نہ لوٹائی تھی اس سے فرمایا کہ تونے سنت پالی اورتیری نماز کافی ہوگئی اورجس نے وضو کرکے لوٹائی تھی اس سے فرمایا کہ تجھے دوہرا ثواب ہے۲؎ اسے ابوداؤد،دارمی نے روایت کیانسائی نے اس کی مثل۔اور نسائی وابوداؤدنے عطاابن یسارسے مرسلًاروایت کی۔

شرح

۱؎ یہ ہوا اجتہاد کا اختلاف،ان میں ایک صاحب ہی حق پر تھے مگر کسی نے کسی پر اعتراض نہ کیا۔ہم جو کہا کرتے ہیں کہ چاروں مذہب برحق،اس کا مطلب یہی ہے کہ کسی پر ملامت یا اعتراض نہیں۔اس کاماخذیہی حدیث ہے۔

۲؎ اس لئے کہ فرض پہلے ادا ہوچکاتھا،دوسری نمازنفل بن گئی اورنفل کاثواب بھی ملتا ہے،یہ مطلب نہیں کہ اجتہاد کا دگنا ثواب ملایہ تو پہلے کو ملاہوگا کہ اس کا اجتہاد درست تھا۔خطاءاجتہادی پر ایک ثواب ہوتا ہے اور صحیح اجتہاد پر دوہرا۔