پانچواں باب

نماز کی سنتیں

🌷 جن کا کرنا ضروری ہے اور کرنے والا اجر و ثواب پائے گا ۔

🌷سنتیں ادا کئے بغیر نماز کامل نہیں ہوگی بلکہ ناقص رہے گی اور نماز کا ثواب کم ہوجائے گا ۔

🌷سنت کو قصداً ترک کرنا شریعت کی نظرمیں بہت برا ہے ۔

🌷سنت کو ہمیشہ ترک کرنے کی عادت ڈالنے والا عتاب و عذاب کامستحق ہوگا۔

🌷 نماز میں حسب ذیل سنتیں ہیں:-

کس رکن سے تعلق ہے سنت کی تفصیل نمبر
تکبیر تحریمہ تکبیر تحریمہ کے لئے دونوں ہاتھ اٹھانا ۔ ۱
؍؍ ؍؍ تکبیرسے پہلے کان تک ہاتھ اٹھانا۔ ۲
؍؍ ؍؍ تکبیرکہتے وقت سر نہ جھکانابلکہ سیدھارکھنا۔ ۳
؍؍ ؍؍ ہتھیلیوں اور انگلیوںکے پیٹ قبلہ رو ہونا۔ ۴
؍؍ ؍؍ ہاتھوں کی انگلیاں اپنے حال پرچھوڑنا یعنی نہ کشادہ کرنا اور نہ ملی ہوئی رکھنا۔ ۵
؍؍ ؍؍ عورت کے لئے سنت ہے کہ مونڈھوں تک ہاتھ اٹھائے ۔ ۶
؍؍ ؍؍ وتر میں تکبیر قنوت سے پہلے کان تک دونوں ہاتھ اٹھانا۔ ۷
؍؍ ؍؍ عیدین میں تکبیرات زائد سے پہلے کان تک دونوں ہاتھ اٹھانا۔ ۸
؍؍ ؍؍ ہر تکبیر میں لفظ اللہ اکبرکی ’’ ر ‘‘ کو جزم پڑھنا۔ ۹
تکبیر انتقال ہر تکبیر انتقال کے وقت ایک فعل سے دوسرے فعل کو جانے کی ابتداء کے ساتھ ہی لفظ ’’ اللہ ‘‘ کا ’’ الف‘‘ شروع کرے اور فعل کے ختم ہونے کے ساتھ ہی لفظ’’ اکبر‘‘ کا ’’ ر‘‘ ختم کرے ۔ ۱۰
تکبیرات امام کابلند آواز سے ’’ اللہ کبر‘‘ کہنا۔ ۱۱
؍؍ ؍؍ امام کی تکبیرات کی آواز مقتدیوں تک پہنچانے کے لئے مکبّر رکھنا۔ ۱۲
قیام تکبیر تحریمہ کے بعد ہاتھ نہ لٹکانا اور فوراً باندھ لینا۔ مرد ناف پر اور عورت سینہ پر باندھے۔ ۱۳
؍؍ ؍؍ قیام میں دونوں پاؤں کے پنجوں کے درمیان چار انگل کا فاصلہ رکھنا۔ ۱۴
؍؍ ؍؍ قیام میں تھوڑی دیر ایک پاؤں پر زور(وزن) دینا پھر تھوڑی دیر دوسرے پاؤں پر زور دینا۔ ۱۵
قرأت ثنا، تعوذ اور تسمیہ پڑھنا اور ان سب کو آہستہ آواز سے پڑھنا۔ ۱۶
؍؍ ؍؍ پہلے ثنا پڑھے ، بعد میں تعوّذاور اس کے بعد تسمیہ پڑھنا اور ہر ایک کا ایک کے بعد دوسرے کو فوراً پڑھنا اور وقفہ نہ کرنا ۔ ۱۷
؍؍ ؍؍ عیدین کی تکبیر تحریمہ کے بعد ثنا پڑھنا اور تکبیرات واجبات کے بعد یعنی چوتھی تکبیر کے بعدتعوذ اور تسمیہ پڑھنا۔ ۱۸
؍؍ ؍؍ سورہ ٔ فاتحہ کے ختم ہونے پر آمین کہنا اور آمین کو آہستہ آواز سے کہنا۔ ۱۹
؍؍ ؍؍ پہلی رکعت کے بعد ہر رکعت کے شروع میں ’’ تسمیہ ‘‘ پڑھنا۔ ۲۰
رکوع رکوع میں جانے کے لئے ’’ اللہ اکبر‘‘ کہنا۔ ۲۱
؍؍ ؍؍ رکوع میں کم از کم تین مرتبہ ’’ سبحان ربی العظیم ‘‘کہنا۔ ۲۲
؍؍ ؍؍ مرد رکوع میں گھٹنوںکو ہاتھ سے پکڑے اور ہاتھ کی انگلیاں خوب کھلی ہوئی رکھے۔ ۲۳
؍؍ ؍؍ عورت رکوع میں گھٹنوں پر صرف ہاتھ رکھے اور گھٹنوں کو پکڑے نہیں نیز ہاتھ کی انگلیاں کشادہ نہ کرے بلکہ ملی ہوئی رکھے۔ ۲۴
؍؍ ؍؍ مرد رکوع میں خوب جھکے کہ اس کی پیٹھ سیدھی بچھ جائے ۔ ۲۵
؍؍ ؍؍ عورت رکوع میں صرف اتنا جھکے کہ ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائے ۔ ۲۶
؍؍ ؍؍ مرد رکوع میں نہ سر جھکائے اور نہ اونچا رکھے بلکہ پیٹھ کے برابر ( محاذ) میں رکھے۔ ۲۷
؍؍ ؍؍ عورت رکوع میں سر پیٹھ کے محاذ سے اونچارکھے۔ ۲۸
؍؍ ؍؍ مرد رکوع میں اپنی ٹانگیں مطلق نہ جھکائے بلکہ بالکل سیدھی رکھے۔ ۲۹
؍؍ ؍؍ عورت رکوع میں ٹانگیں جھکی ہوئی رکھے ۔ مردوں کی طرح سیدھی نہ رکھے۔ ۳۰
؍؍ ؍؍ امام کا رکوع سے کھڑے ہونے کے لئے ’’ سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہنا ۔(بلند آواز سے ) ۳۱
رکوع مقتدی کا رکو ع سے کھڑے ہونے کے لئے ’’ اللہم ربنا ولک الحمد‘‘ کہنا۔ ۳۲
؍؍ ؍؍ منفرد کا رکوع سے کھڑا ہونے کے لئے دونوں کہنا ۔ ۳۳
؍؍ ؍؍ سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کی ’’ہ‘‘ کو ساکن پڑھنا اور ’’دال‘‘ کو کھینچ کر نہ بڑھانا۔ ۳۴
؍؍ ؍؍ ’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کی ’’ سین‘‘ کو رکو ع سے سر اٹھانے کے ساتھ اور ’’حمدہ‘‘ کی ’’ ہ‘ ‘ کو سیدھاکھڑاہونے کے ساتھ ختم کرنا ۳۵
قومہ رکوع سے کھڑے ہوتے وقت ہاتھ نہ باندھنا بلکہ لٹکے ہوئے چھوڑنا۔ ۳۶
سجدہ سجدہ میں جانے کے لئے اور سجدہ سے اٹھنے کے لئے ’’ اللہ اکبر‘‘ کہنا۔ ۳۷
؍؍ ؍؍ رکوع کے بعد قومہ سے سجدہ میں جاتے وقت زمین پر پہلے دونوں گھٹنے رکھنا ،پھر دونوں ہاتھ،پھر ناک اور پھر پیشانی رکھنا۔ ۳۸
؍؍ ؍؍ دونوں سجدوں کے بعد قیام یعنی کھڑاہونے کیلئے پہلے پیشانی اٹھانا ، پھر ناک اٹھانا ،پھر دونوں ہاتھ اٹھانا اور پھر دونوں گھٹنے اٹھانا۔ ۳۹
؍؍ ؍؍ سجدہ میں کم از کم تین مرتبہ ’’ سبحان ربی الاعلیٰ‘‘ کہنا۔ ۴۰
؍؍ ؍؍ سجدہ میں دونوں پاؤں کی دسوں انگلیوں کے پیٹ زمین سے لگنا اور قبلہ رو ہونا۔ ۴۱
؍؍ ؍؍ سجدہ میں دونوں ہاتھ کی انگلیاں ملی ہوئی اور قبلہ رو ہونا۔ ۴۲
؍؍ ؍؍ مرد سجدہ میں بازو کو کروٹ سے اور پیٹ کو ران سے جدا رکھے۔ ۴۳
؍؍ ؍؍ عورت سمٹ کر سجدہ کرے یعنی بازو کو کروٹ سے ، پیٹ کو ران سے ، ران کو پنڈلیوں سے اور پنڈلیوںکو زمین سے ملادے۔ ۴۴
؍؍ ؍؍ مرد سجدہ میں کلائیاں اور کہنیاںزمین پر نہ بچھائے بلکہ ہتھیلی زمین پر رکھ کر کہنیاں اوپر کو اٹھائے رکھے۔ ۴۵
؍؍ ؍؍ عورت سجدہ میں کلائیاں اورکہنیاں بچھائے یعنی زمین سے لگائے۔ ۴۶
تعدیل ارکان (جلسہ) دونوں سجدوں کے درمیان جلسہ میں مرد اس طرح بیٹھے کہ بایاں قدم بچھا کر اس پر بیٹھے اور دایاں قدم اس طرح کھڑا رکھے کہ انگلیاں قبلہ رو ہوں ۔ ۴۷
تعدیل ارکان عورت جلسہ میں دونوں پاؤں دائیں طرف نکال دے اور بائیں سرین ( چوتڑ) کے سہارے زمین پر بیٹھے ۔ عورت قعدہ میں بھی اسی طرح بیٹھے۔ ۴۸
تعدیل ارکان دونوں سجدوں کے بعد قیام کیلئے کھڑا ہوتے وقت پنجوں کے بل گھٹنوں پر دونوں ہاتھ رکھ کر کھڑا ہونا۔ ۴۹
تعدیل ارکان قعدہ ٔ اولیٰ کے بعد تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت زمین پر ہاتھ رکھ کر نہ اٹھنا بلکہ گھٹنوں پر زور دے کر کھڑا ہونا۔ ۵۰
مطلق قعدہ قعدہ میں مرد اسی طرح بیٹھے جس طرح دونوں سجدوں کے درمیان جلسہ میں بیٹھتا ہے ، یعنی بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھے ۔ ۵۱
؍؍ ؍؍ عورت قعدہ میں جلسہ کی حالت میں جس طرح بیٹھتی ہے ، اس طرح بیٹھے۔ ۵۲
قعدہ ٔ اولیٰ قعدہ میں دایاں ہاتھ دائیں ران پر اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھنا۔ اس طرح کہ انگلیوں کے سرے گھٹنوں کے پاس اور قبلہ رو ہوں۔ ۵۳
مطلق قعدہ قعدہ میں انگلیوں کو اپنی حالت پر چھوڑنا یعنی نہ کشادہ رکھنا اور نہ ملی ہوئی رکھنا۔ ۵۴
قعدۂ اولیٰ نوافل اور سنت غیر مؤکدہ کے قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد درود شریف اور دعائے ماثورہ پڑھنا ۔ درود ابراہیم پڑھنا افضل ہے ۔ ۵۵
قعدہ ٔاخیرہ ہر نماز کے قعدہ ٔ اخیرہ میں التحیات کے بعد درود شریف اور دعائے ماثورہ پڑھنا۔ ۵۶
قعدہ دعائے ماثورہ کو عربی زبان میں پڑھنا۔ ۵۷
قعدہ (مطلق) التحیات میں’’ اشہد ان لا الہ الا اللہ ‘‘ پڑھتے وقت ’’ لا ‘‘ پر داہنے ہاتھ کی چھنگلیااور اس کے پاس والی انگلی کو بند کرنا اور بیچ کی انگلی کا انگوٹھے کے ساتھ حلقہ باندھ کر شہادت کی انگلی کو اٹھانا اور جب لفظ’’ الا‘‘ پڑھے تب انگلی کو رکھ دینا اور ہاتھ کی ہتھیلی مثل سابق سیدھی کرلینا۔ ۵۸
خروج بصنعہ نماز پوری کرنے کے لئے ’’ السلام علیکم ورحمۃ اللہ ‘‘ کہنا۔ ۵۹
خروج بصنعہ سلام دو مرتبہ کہنا ۔ پہلے دائیں طرف اور پھر بائیں طرف کہنا۔ ۶۰
؍؍ امام دونوں سلام بلند آواز سے کہے لیکن دوسرا سلام پہلے سلام کی نسبت کم آواز سے ہو۔ ۶۱
؍؍ داہنی طرف سلام پھیرنے میں چہرہ اتنا پھرانا کہ پیچھے والوں کو داہنا رخسار نظر آئے اور بائیں طرف میں بایاں رخسار دکھائی دے ۔ ۶۲
خارج نماز سلام کے بعد امام کا دائیں ، بائیںیا مقتدیوں کی طرف انحراف کرکے دعا مانگنااور دائیں طرف انحراف کرنا افضل ہے۔ ۶۳
؍؍ سلام کے بعد ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنا اور دعا پوری کر کے منہ (چہرہ ) پر ہاتھ پھرانا۔ ۶۴