حدیث نمبر :620

روایت ہے حضرت جابرسے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو اذان سنتے وقت یہ کہاکرے یا اﷲ اس عام دعوت اور کامل نماز کے رب محمدمصطفی کو وسیلہ اور بزرگی دے اور انہیں اس مقام محمود پرپہنچا جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ۱؎ تو اس کے لئے قیامت کے دن میری شفاعت واجب ہوگی ۲؎ (بخاری)

شرح

۱؎ خیال رہے کہ جنت میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے خاص مقام کا نام”وسیلہ”ہے اورقیامت میں حضورکے مقام کانام “مقام محمود”ہے۔یہ وہ جگہ ہے جہاں حضورصلی اللہ علیہ وسلم دولہا بنائے جائیں گے،سارے اولین و آخرین،کفار و مؤمن ین،انبیاء و مرسلین،بلکہ خود رب العالمین حضور کی ایسی تعریفیں کریں گے جو آج ہمارے خیال و وہم سے وراءہیں،وہ مقام نہ معلوم کیسا عظیم الشان ہے جس کا رب نے قرآن شریف میں اعلان فرمایا اورہم لوگوں کو ہراذان کے بعد اس کی دعا مانگنے کا حکم دیا گیا،اسی مقام پرحضورصلی اللہ علیہ وسلم “شفاعت کبریٰ” فرمائیں گے اوریہیں سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر”دروازۂ شفاعت”کھلے گا۔

۲؎ یعنی اس دعا کی برکت سے اسے ایمان پرخاتمہ نصیب ہوگا اوروہ میری شفاعت عامہ و خاصہ کامستحق ہوگا۔مرقاۃ نے فرمایا کہ اذان کے بعد دعابہت قبول ہوتی ہے،لہذا مصیبت زدہ کو چاہیئے کہ اس وقت دعا مانگا کرے اسی لیے مسلمان اس دعا کے ساتھ یہ بھی کہہ دیتے ہیں”وَارْزُقْنَا شَفَاعَتَہٗ” خدایا ہمیں ان کی شفاعت نصیب کر۔