مسجد کے صحن کے متعلق مسائل :-

مسئلہ: اگر کسی نے قسم کھائی کہ مسجد سے باہر نہ جاؤں گا اور مسجد کے صحن میں آیا تو ہرگز حانث نہ ہوا یعنی اسکی قسم نہ ٹوٹے گی ۔ ( ہدایہ ، ہندیہ ، درمختار ، شامی ، فتاوٰی رضویہ ،جلد ۳ ، ص۵۷۶)

نوٹ : اس مسئلہ سے صاف ثابت ہوا کہ مسجد کا صحن مسجد کے حکم میں ہے ۔ اگرمسجد کا صحن خارج مسجد بایںمعنی کہ مسجد سے الگ اور مسجد کے حکم میں نہیں ، تو مسجد کے صحن میں آتے ہی قسم ٹوٹ جانی چاہئے ۔

مسئلہ: معتکف کو حالت اعتکاف میںمسجد کے صحن میں آنا جانا ، بیٹھنا رہنا یقینا جائز اور روا ہے۔ ( فتاوٰی رضویہ ، جلد ۳ ، ص ۵۷۶)

مسئلہ: مسجد کا صحن جزو مسجد یعنی مسجد کا ہی حصہ ہے ۔ مسجد کے صحن میں نماز پڑھنا مسجد میں نماز پڑھنے کے حکم میں ہے ۔ مسجد کے پٹے ہوئے (Covered) حصہ یعنی مسقف حصہ کو مسجد شتوی کہتے ہیں یعنی موسم سرما کی مسجد اور صحن کو مسجد صیفی یعنی موسم گرما کی مسجد کہتے ہیں۔ (فتاوٰی رضویہ ، جلد ۳ ، ص ۵۸۲)

مسئلہ: مسجدکے اندرونی حصہ اور بیرونی حصہ یعنی صحن میں نماز جنازہ پڑھنے کی شرعاً اجازت نہیں ۔ ( فتاوٰی رضویہ ، جلد ۳ ، ص ۵۸۲)

مسئلہ: مسجد کا حجرہ فنائے مسجد ہے اور فنائے مسجد کے لئے مسجد کا حکم ہے ۔ ( عالمگیری ، فتاوٰی رضویہ ، جلد ۳ ، ص ۵۹۴)