سبب تالیف

آج سے تقریبا ایک ماہ پہلے عالی جناب رفیق بھائی پوربندری کا بوٹسوانہ (افریقہ) سے فون آیا اور انہوں نے فون پر اثنائے گفتگو یہ بتایا کہ آج کل افریقہ میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کے کے تعلق سے کچھ زیادہ ہی نازیبا کلمات کہے جا رہے ہیں ، آپ کی پاکدامنی پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کی جارہی ہے اور آپ کی عصمت و عفت پر کلام کیا جاتا ہے۔جب کہ اپنے ہندوستان میں بھی ایسی باتیں سنی جاتی رہیں اور بر وقت اس کے کافی و شافی جوابات بھی علمائے اہل سنت کی جانب سے دئے جاتے رہے ۔ مگر جب بات سرحد کو عبور کر جائے تو معاملہ کچھ زیادہ ہی سنگین ہوجاتاہے ۔

منافقین زمانہ تو ہر لمحہ نبی کونین ﷺ اور آپ سے منسوب شخصیات و اشیاء کی کچھ نہ کچھ تنقیص میں رہتے ہی ہیں ۔ انہیں موقع ملنا چاہیئے اور پھر بس زبان کھل جاتی ہے ، واقعات و حادثات کی حقیقت و اصلیت جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتے اور نہ لوگوں کو جاننے دیتے ہیں ۔ واقعہ حضرت عائشہ صدیقہ کے تعلق سے کیا تھا؟ اس کی حقیقت کیا تھی ؟ اگر کسی وہابی ، تبلیغی سے پوچھا جائے تو شاید ہی جواب ملے ، کیونکہ ان کو صرف گستاخی کی ہی حد تک معلومات ہیں، اور اسی کی وہ نشرو اشاعت کرتے ہیں۔

اس ضمن میں آیات ر بانی و احادیث نبوی و اقوال بزرگاںبے شمار ہیں جو اپنے اندر انتہائی جامعیت رکھتے ہیں اور ہر ذی عقل اس کو سمجھ سکتا ہے ۔

بہر حال ! اس تعلق سے جب مناظر اہل سنت ، ماہر رضویات، علامہ عبدالستار ہمدانی صاحب مد ظلہ العالی کو اطلاع ملی تو آپ بڑے تشویش مند اور متفکر تھے، چند ہی لمحوں کے بعد مجھ حقیر سے فرمایا کہ اگر اس موضوع پرمختصر سا ایک کتابچہ لکھ دیا جائے تو کیسا رہے گا تاکہ سادہ لوح عام مسلمان اس کو پڑھ کر اپنے ایمان و عمل کی حفاظت کر سکیں حضرت کے اس جواب پر میں بہت خوش ہوا اور اسی وقت حضرت نے لکھنا شروع کیا یہاں تک کہ کل چار گھنٹہ میں پورا رسالہ بنام ’’عصمت عائشہ میں حکمت خداوندی ‘‘ زیور تالیف سے آراستہ ہو گیا، جو آپ کے ہاتھوں میں ہے ۔

آپ اس کا مطالعہ فرمائیں اور ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ کے متعلق جو گمراہ کن غلط فہمیاں گمراہ گروں نے آپ تک پہنچائی ہیں ان سے یکلخت کنارہ کش ہوکر انصاف و دیانت سے ایمان کی بات کیجئے ۔

رسول پروردگار ذی شان عالی وقارنبی مختار ﷺ کی اہلیہ محترمہ ، ہم سب مسلمانوں کی ماں کے تعلق سے اگر کوئی مسلمان تو در کنار غیر مسلم بھی ایسی باتیں کہہ کر نکل جائے اور ہم میں سے کسی کے سر پر جو تک رنگیں تو یہ یقینا ہماری ایمان کی کمزوری ہوگی ۔ جس معزز خاتون کو نبی مختار نے اپنی شریک حیات بنایا ہو ان کے تعلق سے ایک بے ایمان اور بدتمیز گستاخ ہی ایسی باتیں کہہ سکتا، سن سکتا ہے، اہل ایمان اسے کبھی برداشت نہیں کرے گا ۔

اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ میں دعا ہے کہ مولی تعالی ہم سب کو ثابت قدم رکھے اور انبیاء اولیاء اہل بیت اطہار کی محبت میںروز افزوں اضافہ فرمائے۔ نیز حضرت موصوف کی عمر میں برکت عطا فرمائے ۔ مرکز اہل سنت کو دن دونی رات چوگنی ترقیات سے ہمکنار فرمائے ۔ آمین

ارشد علی جیلانی ’’ جان ؔ‘‘ جبل پوری

خادم: مرکز اہل سنت برکات رضا

پوربندر(گجرات)

۲۱؍رمضان المبارک ۱۴۲۴ ؁ ھ

۱۷؍نومبر ۲۰۰۳؁ء