شوہر حاکم کیوں

ایک عورت نے مجھ سے پوچھا کہ قرآن پاک میں ہے پروردگار عالم نے ارشاد فرمایا الرجال قوامون علی النسآء کہ مرد عورتوں پر حاکم ہیں،تو اس آیت میں عورتوں پر مردوں کی حاکمیت کا ذکر کیوں ہوا ؟ میں نے کہا اس لئے کہ تمہارے شوہر تم پر تمہارے والدین سے زیادہ خیر خواہ ہو جائیں،اس نے کہا یہ کیسے؟ میں نے کہا جب حاکم کہہ کر اسے تمہارے والدین سے بڑا درجہ دیا گیا تو اس نے سمجھا میں بھی اسے والدین سے زیادہ پیار دونگا،میرا درجہ بڑا ہے تو میرا کام بھی بڑا ہونا چاہیئے،اور اس فرمان کی تاثیر دیکھئیے کہ باہر کے آدمی کو دو چار دن رکھ کر لوگ منہ بگاڑنے لگتے ہیں جب کہ بیوی بھی شوہر کے لئے گھر سے باہر ہی کی ہے اسے پوری زندگی خوشی خوشی رکھا جاتا ہے اور کبھی اسکا ذکر تک نہیں ہوتا ،اور غیر ہونے کا خیال تک دماغ میں نہیں آتا ،یہ اسی مقام ومرتبہ کی دین ہے جس نے پرایے کو اپنوں سے بڑا خیرخوہ اور محسن اعظم بنا دیا،جب حاکمیت کے درجہ عطا کئے جانے میں عورتوں کو اتنا بڑا فائدہ ہے تو انہیں شوہر کے لئے اس درجہ کو اپنے لئے عظیم نعمت تصور کرنا چاہیئے