امام اعظم کی وسعت ظرفی

’’عنہ انہ کان یقول: ھذا الذی نحن علیہ رای لا نجبر علیہ احدا و لانقول یجب علی احد قبولہ، فمن کان عندہ احسن منہ فلیات بہ نقبلہ‘‘

امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے مروی ہے ، آپ فرمایا کرتے تھے :

’’ہم جس رائے/موقف پر ہیں کسی اور کو اس پر مجبور نہیں کرتے ،نہ ہی ہم یہ کہتے ہیں کہ ہر ایک پر اس کا قبول کرنا لازم ہے ، اگر کسی کے پاس اس سے زیادہ اچھی دلیل ہو تو وہ اسے لائے ہم قبول کریں گے ۔‘‘

(الخیرات الحسان،الفصل الحادی عشر فیما بنی علیہ مذھبہ

صفحہ 63 ، مطبوعہ مکتبہ معروفیہ)

غور فرمائیے!

امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ باوجود اس کے کہ آپ اجتہادی شان کے مالک ہیں اپنے ہم عصر علماء و مجتھدین کو مخاطب کر کے یہ فرما رہے ہیں

( لا نجبر علیہ احدا / ہم کسی کو اپنی رائے پہ مجبور نہیں کرتے )۔۔۔

اور اگر کوئی اقوی اور احسن دلیل لے آئے تو اسے قبول کر لینے کا عظیم حوصلہ بھی رکھتے ہیں ۔

جبکہ آجکل کے حالات یہ ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کہ ہر ایک دوسرے سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ اسی کی رائے حتمی طور پر درست تسلیم کی جائے۔ کوئی کسی طور بھی دوسرے کا موقف اور اس کی دلیل سننے کو تیار نہیں ،چہ جائیکہ مخالف کی دلیل کے احسن و اقوی ہونے کی صورت میں اسے قبول کیا جائے۔

اللہ تعالی ہمیں تَصَلُّب فی الاصول اور تَوَسُّع فی الفروع عطا فرمائے۔ آمین

فقیرالمصطفی