حدیث نمبر100

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب امام”سمع اﷲ لمن حمدہ”کہے تو تم”اللّٰھم ربنا لك الحمد”کہوکیونکہ جس کا کلام فرشتوں کے کلام کے موافق ہوگا اس کے پچھلے گناہ معاف کردیئے جائیں گے ۱؎(مسلم،بخاری)

شرح

۱؎ اس حدیث سے چند مسئلےمعلوم ہوئے:ایک یہ کہ جماعت میں امام صرف”سمع اﷲ لمن حمدہ”کہے گا اورمقتدی صرف”ربنا لك الحمد”دونوں کلمات کوئی نہ کہے گا۔دوسرے یہ کہ ہماری حفاظت کرنے والے اور اعمال لکھنے والے فرشتے ہمارے ساتھ نماز پڑھتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔تیسرے یہ کہ مقتدی کو”ربنا لك الحمد” آہستہ کہنی چاہیےتاکہ فرشتوں کی موافقت ہو،یہی مضمون مقتدی کی آمین کے بارے میں بھی گزر گیا وہاں بھی اس قسم کے مسائل کا استنباط کیا گیا۔چوتھے یہ کہ اچھوں کی نقل بھی اچھی ہے،ان کےطفیل برے بخشے جاتے ہیں۔