الفصل الثانی

دوسری فصل

حدیث نمبر137

روایت ہے حضرت وائل ابن حجر سے وہ رسول اﷲ سے راوی ہیں فرماتے ہیں کہ پھر حضور بیٹھے ۱؎ تو اپنا بایاں پاؤں بچھایا اور اپنا بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھا اور اپنی داہنی کہنی اپنی داہنی ران پر دراز کی ۲؎ دو انگلیاں بند کیں اور حلقہ بنایا ۳؎ پھر اپنی انگلی شریف اٹھائی میں نے آپ کو دیکھا کہ اسے ہلاتے تھے اس سے اشارہ کرتے تھے ۴؎(ابوداؤد، دارمی)

شرح

۱؎ یہ حدیث ایک بڑی حدیث کا ٹکڑا ہے جس میں وائل ابن حجر فرماتے ہیں کہ میں ایک بار حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آستانہ شریف پر اس لیے حاضر ہوا کہ میں آپ کی نماز دیکھوں تو میں نے دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے،قبلہ کو منہ کیا،تکبیر کہی،کانوں تک ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ آخر میں فرمایا پھر بیٹھے الخ۔

۲؎ یعنی اپنے ہاتھ ادھر ادھر پھیلائے نہیں،بلکہ ران کے مقابل رکھے یہ مطلب نہیں کہ کہنیاں ران پر بچھادیں۔

۳؎ یعنی بیچ والی انگلی کا انگوٹھے سے حلقہ بنایا جیسا کہ ہم لوگوں کا عمل ہے۔

۴؎ یہاں ہلانے سے مرا دانگلی کا اٹھانا اور گرانا ہے کیونکہ اس میں بھی انگلی کو حرکت ہوتی ہے لہذا یہ حدیث اگلی حدیث کے خلاف نہیں جس میں فرمایا گیا کہ آپ انگلی نہیں ہلاتے تھے یہ حدیث حنفیوں کے مخالف نہیں۔