محبوبہ ہی مبلغہ

عورتیں مبلغہ بھی ہیں اور اپنے شوہروں کی محبوبہ بھی ہین دوسروں کو اس طرح کی محبوبیت کی اجازت نہیں جسکی اللہ اور رسول کی طرف عورتوں کو انکے شوہروں کے بارے میں اجازت مرحمت کی گئی،مبلغ کا کام صرف پیغام پہنچا دینا ہے اور بس اس سے زائد اسکے اخیتارمیں نہیں،جبکہ محوبہ مبلغہ ہو جائے تو وہ پیغام محبت کے گلدستوں میں پیش کرتی ہے، کتنا ہی دشوار سہی وہ ماننے کو تیار ہو جائے گا اور عمل میں بھی اسے شاق نہ ہوگا اس لئے کہ اس میں محبوبہ کا پیار سمایا ہے،جب عورتوں کی دنیاداری مردوں کو خدا سے دور کردتی ہے اور انہیں یہ یاد نہیں رہتا کہ اللہ اور رسول کے فرمان سے بڑا کسے کا فرمان نہیں اور ان سے بڑھ کر محبت کسی کی نہ ہونی چاہیئے یہ ایمان کا تقاضہ بھی ہے،ایمان کے تقاضہ کے باوجود آدمی غفلت کا شکار ہو جائے ،اور اپنی عاقبت سے بھی بے خبر ہوجائے تو کیا وہ عورت اپنا رخ شیطان کی طرف کرنے کے بجائے اللہ اور رسول کی طرف کرلے تو وہ بھی کامیاب ہو جائے اور اسکی کامیابی اس تک محدود نہ رہ جائے بلکہ کتنوں کے بننے سنور نے کا باعث ہو جائے ،تو کیا اپنی مسلمان بہنوں سے اس بات کی امید کی جا سکتی ہے کہ وہ اپنی حقیقت کو جان کر ایمان و عمل کے میدان میں گھریلو مبلغہ بن کے سامنے آئیں گی؟