زکوٰۃ
زکوٰۃ کا بیان
اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان عالی شان ہے’’ وَ مِمَّا رَزَقْنَاہُمْ یُنْفِقُوْنَ‘‘اور متقی وہ ہیں کہ ہم نے جو انہیں دیا ہے اس میں سے ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں۔
دوسری جگہ ارشاد فرماتا ہے’’ وَاَقِیْمُوْا الصَّلٰوۃَ وَ آتُوْ االزَّکٰوۃ‘‘اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو۔
میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو ! اس آیت کریمہ سے زکوٰۃ کی فرضیت کا ثبوت ملتا ہے۔ زکوٰۃ اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ آئیے سب سے پہلے زکوۃ کا معنیٰ ا ورمفہوم سمجھتے چلیں۔
زکوٰۃ کا لغوی معنیٰ
لغت کے اعتبار سے زکوٰۃ کا لفظ دو معنوں کا حامل ہے، اس کا ایک معنیٰ پاکیزگی، طہارت، اور پاک صاف ہونے یا کرنے کا ہے۔ اور دوسرا معنیٰ نشو و نما اور بالیدگی کا ہے۔ جس میں کسی کے بڑھنے، پھلنے، پھولنے اور فروغ پانے کا مفہوم پایا جاتا ہے۔ چوں کہ زکوٰۃ اد ا کرنے سے مال میں اضافہ ہوتا ہے اس لئے وہ مال جو اللہ کی راہ میں خرچ کیا جاتا ہے اس کو زکوٰۃ کہتے ہیں۔