نیک عورت حور سے افضل

حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسول ا نسآء الدنیا افضل ام الحور العین دنیا کی عورتیں افضل ہیں یا حور عین،آپنے فرمایا نسآء الدنیا افضل من الحور العین دنیا کی عورتیں ھور عین سے افضل ہیں کفضل الظھارۃ علی البطانۃ جیسے ابرہ کی فضیلت استر پر میں نے پوچھا اے اللہ کے رسول بماذا کیوں؟ فرمایا لصلاتھن و صیامھن وعبادتھن انکے نماز روزہ اور اللہ عزو جل کی عبادت کی وجہ سے

اس حدیث پاک کا مطلب یہ ہے کہ جنت کی حوروں کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے جنت کے لئے ہی پیدا فرمایا اس لئے انہیں وہیں پر رہنا ہے وہ مقام انہوں نے محنت سے حاصل نہیں کیا ہے،جب کہ دنیا کی عورتوں کو اس کے لائق بننے میں اللہ کی رضا کے بہت سارے کام کرنے پڑتے ہیں،نماز ، روازہ ، حج،زکوٰۃاور دوسری عبادتیں،اس لئے جو عورتیں نیک اور صالح ہیں انکا مقام و مرتبہ اللہ اور رسول کی بارگاہ میں حوروں سے افضل ہے،اور وہ بہتریں جنتی عورت ہے اس دنیا میں

عبادتوں کا مقصد

اس حدیث پاک سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ اللہ تبارک نے عبادتوں کا حکم ہمیں اپنی بارگاہ میں بلند ہونے کے لئے دیا،اسے اپنانے سے اور اس پر عمل پیرا رہنے سے ہماری عزت خدا اور رسول کی بارگاہ میں بڑھ جاتی ہے،ہم دیندار اور پرہیزگار ہو جائیں تو جنتی مخلوق سے بھی ہم بہتر ہیں اس لئے کہ انہیں اللہ نے ہماری سھولت و آرام کے لئے پیدا فرمایا جبکہ ہمیں اللہ نے اپنی اطاعت کے لئے پیدا فرمایا