أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

الَّذِىۡ جَعَلَ لَـكُمُ الۡاَرۡضَ مَهۡدًا وَّسَلَكَ لَـكُمۡ فِيۡهَا سُبُلًا وَّ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً ؕ فَاَخۡرَجۡنَا بِهٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡ نَّبَاتٍ شَتّٰى ۞

ترجمہ:

جس نے تمہارے لئے زمین کو فرش بنایا اور تمہارے چلنے کے لئے زمین میں مختلف راستے بنائے اور آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے مختلف نباتات کے جوڑے پیدا کئے

اللہ تعالیٰ کی الوہیت اور توحید پر ایک اور دلیل 

اس کے بعد حضرت موسیٰ نے اللہ تعالیٰ کی الوہیت اور اس کی توحید پر ایک اور دلیل قائم فرمائی اور فرمایا : جس نے تمہارے لئے زمین کو فرش بنایا اور تمہارے چلنے کے لئے مختلف راستے بنائے۔

آیت کے اس حصہ میں اللہ تعالیٰ کی الوہیت اور توحید پر اس طرح دلیل ہے کہ فرعون کے پیدا ہونے سے پہلے اللہ تعالیٰ نے اس زمین کو بنادیا تھا۔ اسی طرح جن نیک انسانوں کی صورت پر بت بنائے گئے اور ان کی پوجا کی جاتی ہے ان کے بھی پیدا ہونے سے پہلے یہ زمین بنادی گئی تھی۔ لہٰذا ان میں سے کوئی بھی اس زمین کا خالق نہیں ہوسکتا۔ سورج، چاند اور ساترے خود ایک لگے بندھے نظام کے تحت گردش کر رہے ہیں سوہ بھی اس زمین کے خالق نہیں ہوسکتے اور اللہ تعالیٰ کے سوا اس زمین کے پیدا کرنے کا کوئی دعویٰ دار نہیں ہے اس لئے اللہ تعالیٰ کے سوا اس زمین کا کوئی پیدا کرنے والا نہیں ہے۔

نیز فرمایا اور آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے مختلف نباتات کے جوڑے پیدا کئے، کھائو اور اپنے مویشیوں کو چرائو بیشک اس میں عقل والوں کے لئے ضرور نشانیاں ہیں۔

آیت کے اس حصہ میں بھی مذکور الصدر نہج پر اللہ تعالیٰ کی الوہیت اور توحید پر دلیل ہے، اور اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنی نعمتوں کو بھی یاد دلایا ہے کہ اس نے تمہارے رہنے کے لئے اس زمین کو ہم وار بنایا، تمہارے چلنے کے لئے پہاڑوں، ودیوں اور جنگلوں میں راستے بنائی اور تمہارے پینے اور تمہاری دیگر ضروریات کے لئے آسمان سے پانی اتارا، اور تمہارے اور تمہارے مویشیوں کے کھانے کے لئے انواع و اقسام کی سبزیاں اور پھل پیدا کئے۔ اس نے تم کو پیدا کیا اور تمہاری بقاء کے لئے زمین و آسمان کی یہ تمام چیزیں پیدا کیں کہ جب تم اس کی نعمتوں سے استفادہ کرو تو اس کا شکر بجا لائو، پھر کتنا افسوس ہے کہ بجائے اس پر شکر ادا کرنے کے تم یہ بھی نہیں مانتے کہ یہ تمام نعمتیں دینے والا وہ ہے جو اس جہان کا خالق اور واحد لاشریک ہے اور تم ان نعمتوں کو ان کی طرف منسوب کردیتے ہو جو تمہاری طرح اس کی مخلوق ہیں۔

القرآن – سورۃ نمبر 20 طه آیت نمبر 53