حدیث نمبر 359

روایت ہے حضرت ابن عمر سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو ہلکی نماز کا حکم دیتے تھے اور خود صافات سے ہماری امامت کرتے تھے ۱؎(نسائی)

شرح

۱؎ یعنی بہت لمبی نماز پڑھاتے تھے وجہ یہ تھی کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت میں ایسی دل کشی اور جاذبیت تھی کہ صحابہ پر لمبی نماز بھی ہلکی ہوتی تھی اور ان حضرات پر ایسا فیضان ہوتا تھا کہ بیمار اپنی بیماری بھول جاتے تھے کام کاج والے اپنی حاجات فراموش کردیتے تھے اور کمزور طاقتور بن جاتے تھے لہذا حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے اور احکام ہیں ہمارے اور۔مرقاۃ نے فرمایا کہ اس وقت صحابہ کے ذوق کی یہ کیفیت ہوتی تھی وہ چاہتے تھے کہ ایک رکعت میں تمام عمر گزر جائے،مبارک ہیں وہ آنکھیں جنہوں نے وہ منہ دیکھا،مبارک ہیں وہ کان جنہوں نے خدا بھاتی آواز سنی۔خیال رہے کہ اس حدیث میں عام حالات کا ذکر ہے ورنہ بعض خصوصی حالات میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے نمازیں مختصربھی پڑھائی ہیں لہذا یہ حدیث اس کے خلاف نہیں کہ آپ بچہ کے رونے کی آواز سن کر نماز ہلکی فرمادیتے تھے۔