Surah Al Baqarah Ayat No 015
اَللہُ یَسْتَہۡزِئُ بِہِمْ وَیَمُدُّہُمْ فِیۡ طُغْیٰنِہِمْ یَعْمَہُوۡنَ﴿۱۵﴾
ترجمۂ کنزالایمان:اللہ ان سے استہزاء فرماتا ہے (جیسا اس کی شان کے لائق ہے)اور انہیں ڈھیل دیتا ہے کہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں۔
ترجمۂ کنزالعرفان:اللہ ان کی ہنسی مذاق کا انہیں بدلہ دے گا اور (ابھی)وہ انہیں مہلت دے رہا ہے کہ یہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں۔
{اَللہُ یَسْتَہۡزِئُ بِہِمْ: اللہ ان کی ہنسی مذاق کا انہیں بدلہ دے گا۔}اللہ تعالیٰ استہزاء اور تمام عیوب سے پاک ہے یہاں جو اللہ تعالیٰ کی طرف استہزاء کی نسبت ہے اس سے مرادمنافقوں کے استہزاء کا بدلہ دینا ہے اور بدلے کے وقت عربی (اور اردو) میں اسی طرح کا لفظ دہرا دیا جاتا ہے جیسے کہا جائے کہ برائی کا بدلہ برائی ہی ہوتا ہے حالانکہ برائی کا بدلہ تو عدل و انصاف اور آدمی کا حق ہوتا ہے۔ (تفسیر قرطبی، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۵، الجزء الاول، ۱/۱۸۳)