أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَهُوَ الَّذِىۡ جَعَلَ لَـكُمُ الَّيۡلَ لِبَاسًا وَّالنَّوۡمَ سُبَاتًا وَّجَعَلَ النَّهَارَ نُشُوۡرًا‏ ۞

ترجمہ:

اور وہی ہے جس نے رات کو تمہارے لئے ساتر اور حجاب بنایا اور نیند کو راحت بنایا اور دن کو اٹھنے اور کام کرنے کے لئے بنایا

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور وہی ہے جس نے رات کو تمہارے لئے ساتر اور حجاب بنادیا اور نیند کو راحت بنایا اور دن کو اٹھنے اور کام کرنے کے لئے بنایا۔ (الفرقان : ٤٧ )

کفر کے اندھیروں کا ختم ہونا اور ایمان کے سورج کا طلوع ہونا 

رات کو لباس فرمایا کیونکہ جس طرح لباس بدن کو چھپاتا ہے اسی طرح رات کے اندھیرے چیزوں کو چھپالیتے ہیں، اور نیند کو سبات فرمایا ” سبات کے معنی راحت ہیں، کیونکہ رات کو لوگ کام کاج اور محنت مزدوری کرنے کو چھوڑ دیتے ہیں اور رات کو صرف آرام کرتے ہیں جس سے ان کو آرام اور راحت ملتی ہے، نیند سے پہلے انسان کے اعصاب ڈھیلے ہوجاتے ہیں، سب سے پہلے اس کیک ان کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور اس کو نیند آجاتی ہے، اس کے تھکے ہوئے اعصاب کو آرام لتا ہے اور جب وہ سو کر اٹھتا ہے تو بالکل تروتازہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دن کی روشنی کام کاج کرنے کے لئے بنائی اور رات کا اندھیرا سونے اور آرام کرنے کے لئے بنیا، اگر مسلسل دن ہوتا تو انسان آرام نہ کرسکتا اور اگر مسلسل رات ہوتی تو انسان کو اپنی روزی حاصل کرنے کے لئے کوئی ذریع نہ ملتا۔ پس سبحان ہے وہ ذات جس نے دن بھی بنایا اور رات بھی بنائی۔

اس آیت میں یہ بھی اشارہ ہے کہ روئے زمین پر اس وقت جو کفر اور شرک کا سایا پھیلا ہوا ہے وہ کوئی دائمی اور مستقبل چیز نہیں ہے، سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صورت میں افٓتاب ہدایت طلوع ہوچکا ہے، بہ ظاہر جہالت کا یہ سایا دور دور تک پھیلا ہوا نظر آ رہا ہے مگر جیسے آفتاب نبوت اوپر چڑھے گا جہالت کا یہ سایا سمٹتا چلا جائے گا جس طرح اس ساری کائنات میں سایا فوراً ہی معدوم نہیں ہوتا بہ تدریج کم ہو کر ختم ہوتا ہے اسی طرح روحانی دنیا میں بھی آفتاب نبوت کا عروج بتدریج ہوگا اور گمراہی کے سائے کا زوال بہ تدریج کم ہو کر ختم ہوگا اسی طرح رات اور دن کے ذکر فرمانے میں بھی یہ اشارہ ہے کہ جہالت اور گمراہی کے اندھیروں کی رات اب ختم ہوچکی ہے اور علم اور ہدایت کا سورج اب طلوع ہوچکا ہے اور عنقریب کفر کی یلغار ختم ہوگی اور ایمان والوں کا غلبہ ہوجائے گا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 25 الفرقان آیت نمبر 47