اولاد میں انصاف اللہ کی پسند
sulemansubhani نے Tuesday، 16 June 2020 کو شائع کیا.
اولاد میں انصاف اللہ کی پسند
حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے اللہ کے پیارے رسول ﷺ نے فرمایا
ان اللہ یحب ال تعدلوا بین اولادکم حتیٰ فی القبل
بیشک اللہ تعالی پسند فرماتا ہے کہ تم اپنی اولاد میں عدل ومساوات قائم کرو بوسہ لینے میں بھی !
(ابن نجار۔کنز العمال ج۱۶ ص ۴۴۵)
ناانصافی میں اللہ سے ڈرو
نعمان بن بشیر سے روایت ہے اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا
اتقوا اللہ واعدلوا بین اولادکم کما تحبون ان یبروکم ،
اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد میں انصاف کرو جیسے تم چاہتے ہو کہ وہ تمہارے اطاعت کریں
(طبرانی،کنز العمال ج۱۶ ص ۴۴۵)
انہی سے روایت ہے اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا
ان علیکم من الحق ان تعدل بین ولدک کما علیھم من الحق ان یبروک،
تم پر حق ہے تم اپنی اولاد میں عدل کرو جیسے ان پر تمہاری اطاعت کا حق ہے
(مصنف عبد الرزاق،کنز العمال ج۱۶ ص ۴۴۶)
والدین کی خواہش اولاد کی خواہش
یعنی والدین کی یہ خواہش ہے کہ انکی تمامی اولاد ان کے ساتھ احسان اور بھلائی میں عدل کریں اس طرح والدین کی طرف سے ان کے ساتھ بھی ناانصافی نہ ہونی چاہیئے،اگر والدین ناانصافی سے کام لیں گے تو اولاد کی نظر میں انکی محبت کم ہو جائے گی،اور وہ بھی انکے حقوق کی ادائیگی میں انصاف سے کام نہ لیں گے،اور حق کی ادائیگی کی بات آئے گی تو کہیں گے جنہیں آپ زیادہ چاہتے تھے ان سے زیادت کا مطالبہ کریں؟تو گویا ہماری ان کے ساتھ ناانصافی صرف ناانصافی ہی نہیں بلکہ ہمارے حقوق میں ناانصافی کی دعوت ہے،اس لئے ایسا نہیں کرنا چاہیئے،اور لڑکیوں کے ساتھ تو نا انصافی بھول سے بھی نہیں ہونی چاہیئے کیوں کہ اس میں ناانصافی کے ساتھ جاہلیت کی بے راہ روی بھی ہے ،اور ہمارے نبی نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہے،اس لئے لڑکا لڑکی والی ناانصافی تو خیال میں بھی نہ آنی چاہیئے
ٹیگز:-
ڈرو , پسند , حضرت نعمان بن بشیر , رسول اللہ , رسول ﷺ , اللہ , ناانصافی , اللہ تعالیٰ , مولانا محمد شاکر علی نوری رضوی , والدین , مولانا شاکر نوری , اولاد , انصاف , خواہش