أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَالَ كَلَّا‌‌ ۚ اِنَّ مَعِىَ رَبِّىۡ سَيَهۡدِيۡنِ ۞

ترجمہ:

موسیٰ نے کہا ہرگز نہیں ! بیشک میرے ساتھ میرا رب ہے جو یقیناً میری رہنمائی فرمائے گا

ہمارے نبی سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فضیلت

اس کے بعد فرمایا : موسیٰ نے کہا ہرگز نہیں ! بیشک میرے ساتھ میرا رب ہے

حضرت موسیٰ نے از خود کہا میرے ساتھ میرا رب ہے اور ہمارے نبی سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا :

بے شک اللہ ان کے ساتھ ہے جو متقی ہیں۔

اور ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سید المتقین ہیں ‘ سو اللہ آپ کے ساتھ سب سے زیادہ ہے

نیز حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) نے اللہ سے پہلے اپنا ذکر کیا (الشعراء ٢٦) اور ہمارے نبی سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلے اللہ کا ذکر کیا پھر اپنا اور کہا (التوبہ : ٠٤) بیشک اللہ ہمارے ساتھ ہے اور ان دونوں مقاموں میں کتنا فرق حضرت موسیٰ کی نظر پہلے اپنی طرف ہے اور پھر اللہ کی طرف ہے اور آپ کی نظر پہلے اللہ کی طرف ہے پھر اپنی طرف ہے

القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 62