تِلْكَ اٰیٰتُ اللّٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَیْكَ بِالْحَقِّؕ-وَ اِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ(۲۵۲)

ترجمۂ  کنزالایمان: یہ اللہ  کی آیتیں ہیں کہ ہم اے محبوب!تم پر ٹھیک ٹھیک پڑھتے ہیں ، اور تم بیشک رسولوں میں ہو۔

ترجمۂ  کنزالعرفان: یہ اللہ  کی آیتیں ہیں جو اے حبیب! ہم آپ کے سامنے حق کے ساتھ پڑھتے ہیں اور بیشک تم رسولوں میں سے ہو۔

{تِلْكَ اٰیٰتُ اللّٰهِ: یہ اللہ  کی آیتیں ہیں۔} گم شدہ تاریخی حالات اور علوم غَیْبِیَہ کا عطا ہونا حضور پرنورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت کی دلیل ہے کہ نہ تو آپ نے علم تاریخ حاصل کیا اورنہ مؤرخین کی صحبت میں بیٹھے پھر بھی ایسے درست حالات بیان فرمائے۔ اس سے معلوم ہوا کہ آپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ سچے رسول اور صاحب وحی ہیں۔