قُلْ صَدَقَ اللہُ۟ فَاتَّبِعُوۡا مِلَّۃَ اِبْرٰہِیۡمَ حَنِیۡفًاؕ وَمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیۡنَ﴿۹۵﴾

ترجمۂ کنزالایمان:تم فرماؤ اللہسچا ہے تو ابراہیم کے دین پر چلو جو ہر باطل سے جدا تھے اور شرک والوں میں نہ تھے۔

ترجمۂ کنزالعرفان:اے محبوب! تم فرماؤ ،اللہ نے سچ فرمایالہٰذا تم ابراہیم کے دین پر چلو جو ہر باطل سے جدا تھے اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھے۔
{ فَاتَّبِعُوۡا مِلَّۃَ اِبْرٰہِیۡمَ حَنِیۡفًاؕ: لہٰذا تم ابراہیم کے دین پر چلو جو ہر باطل سے جدا تھے۔} اس آیت میں دین ابراہیمی کی پیروی کا حکم دیا۔ اس سے مراد یہ ہے کہ ’’ دین محمدی کی پیروی کرو ،کیونکہ اس کی پیروی ملتِ ابراہیمی کی پیروی ہے، دین محمدی اُس ملت کو اپنے اندر لئے ہوئے ہے۔