ہم کیا کریں!

از: افتخار الحسن رضوی

اسلام دشمن عناصر کی بڑھتی ہوئی کاروائیاں اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسلام و مسلمین کو در پیش چلینجز کے پیش نظر جب بات ہوتی ہے تو کچھ لوگ ضرورت سے زیادہ جوش میں آکر نعرے لگاتے ہیں اور مخالفین کو گالیاں دینا ہی عینِ ایمان سمجھتے ہیں ۔ اس کے برعکس کچھ اعتدال پسند بالکل خاموشی کو ہی مسائل کا حل سمجھتے ہیں جبکہ حل ان دو رویوں کے درمیان میں ہے۔ کافر کو کافر ہی کہنا ہو گا یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ کافر کے کفر پر خاموش رہیں اور یہ بھی ممکن نہیں کہ شور و غوغا کرنے سے مسائل حل ہو جائیں گے۔ مجھ سے متعدد لوگوں نے یہ سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں ہم کیا کریں۔ مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی خدمت میں کچھ گزارشات پیشِ خدمت ہیں؛

• سب سے پہلے خود کو عملاً اچھا مسلمان بنائیں تاکہ اغیار آپ کے قول کے ساتھ ساتھ آپ کے عملِ صالح سے بھی متاثر ہوں۔

• رسول اللہ ﷺ کی سیرتِ مبارکہ کا مطالعہ کریں، اس سے آپ کو یہ حقائق سمجھنے میں مدد ملے گی کہ رسول کریم ﷺ بحیثیت ایک مبلغ، مجاہد و سیاستدان کیسی شخصیت تھے۔ اس سلسلہ میں علامہ عبد المصطفٰی اعظمی کی کتاب “سیرتِ مصطفٰی” سب سے جامع و مختصر ایک جلد میں کتاب ہے۔ اس کے بعد قاضی عبد الدائم کی “سید الورٰی” اور مزید ہمت ہو تو پیر کرم شاہ الازہری علیہ الرحمہ کی “ضیاء النبی” کا مطالعہ کریں۔ یہ تین کتب آپ کی زندگی کا رخ تبدیل کر دیں گی۔

• محدث اور فقیہ علماء کے پاس جا کر بیٹھنا شروع کریں، ٹی وی یا سوشل میڈیا پر سن لینا ناکافی ہے۔

• مسئلہ ختم نبوت پر خود کو تاریخی اعتبار سے اپڈیٹ کریں، مرزا قادیانی کی کتب کا مطالعہ کریں، اس پر علماء اسلام کے فتاوٰی، ان فتاوٰی کا پس منظر اور وجوہات سمجھیے۔ قادیانیت کو عالمی تناظر میں بطور اسلام دشمن مشنری سمجھنے کی کوشش کیجیے۔

• مسئلہ ختم نبوت پر سیدی اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ کے رسائل جو فتاوٰی رضویہ کا حصہ ہیں، ا ن کا مطالعہ ماہر علماء کی نگرانی میں کریں، مثلاً جزاء اﷲ عدو بآباہ ختم النبوۃ، السوء والعقاب علی المسیح الکذاب ، قہرالدیان علی فرقہ بقادیان وغیرہ ۔

• تحریک و مسئلہ ختم نبوت پر خالد متین صاحب اور برادرم ابو اسید محمد ثاقب قادری کی کتب بالخصوص “ردِ قادیانیت اور سنی صحافت” کی تمام جلدوں کا مطالعہ ضرور کیجیے۔

• اب تک آنے والے تمام ملعون مدعیانِ نبوت کی زندگی کا مطالعہ کیجیے مثلاً مسیلمہ کذاب اور اس کے خلاف رسول اللہ ﷺ سیدنا ابو بکر اور سیدنا اسامہ بن زید رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اقدامات۔

• روزانہ کی بنیاد پر ملکی و غیر ملکی بالخصوص بلادِ اسلامیہ کے احوال سیاست پر اخباری مضامین ضرور پڑھیں۔

• کسی بھی مخالف فکر والے بندے سے اس وقت تک ہرگز ہرگز ہرگز نہ الجھیں جب تک آپ کے پاس اس مخصوص عنوان سے متعلق مکمل درست اور شفاف حوالہ جات و مواد موجود نہ ہو، کمزور وکیل کی غلطی سے سچا مقدمہ بھی شکست سے دوچار ہوجاتا ہے۔

• صحافتی، عدالتی، سیاسی اور سماجی حلقوں میں اپنا رسوخ بڑھائیے، اغیار و اسلام دشمن عناصر کی پاکستان میں کامیابی کی وجہ فقط یہی ہے کہ میڈیا پر ان کا مکمل کنٹرول ہے، ایک جبران ناصر جو چند سے ووٹ لے سکا تھا، وہ روزانہ ٹی وی چینلز پر موجود ہوتا ہے، پچاس لاکھ ووٹ لینے والی تحریک لبیک میڈیا سے باہر کیوں؟ جواب آپ جانتے ہیں۔

فی الوقت اتنا ہی کافی سمجھیے، اس عنوان پر مزید بات چیت ہو گی۔

والسلام مع الکرام

افتخار الحسن رضوی

IHRizvi

٢١ جولائی ٢٠١٩