لِلرِّجَالِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا تَرَکَ الْوٰلِدَانِ وَالۡاَقْرَبُوۡنَ ۪ وَلِلنِّسَآءِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا تَرَکَ الْوٰلِدَانِ وَالۡاَقْرَبُوۡنَ مِمَّا قَلَّ مِنْہُ اَوْکَثُرَ ؕ نَصِیۡبًا مَّفْرُوۡضًا ﴿۷﴾

ترجمۂ کنزالایمان: مردوں کے لئے حصہ ہے اس میں سے جو چھوڑ گئے ماں باپ اور قرابت والے اور عورتوں کے لئے حصہ ہے اس میں سے جو چھوڑ گئے ماں باپ اور قرابت والے ترکہ تھوڑا ہو یا بہت حصہ ہے اندازہ باندھا ہوا ۔

ترجمۂ کنزُالعِرفان: مردوں کے لئے اس (مال) میں سے (وراثت کا) حصہ ہے جوماں باپ اور رشتے دار چھوڑ گئے اور عورتوں کے لئے اس میں سے حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتے دار چھوڑ گئے ، مال وراثت تھوڑا ہو یازیادہ۔ (اللہ نے یہ) مقرر حصہ (بنایاہے۔)

{ وَلِلنِّسَآءِ نَصِیۡبٌ: اور عورتوں کا بھی وراثت میں حصہ ہے۔} زمانہ جاہلیت میں عورتوں اور بچوں کو وراثت سے حصہ نہ دیتے تھے، اِس آیت میں اُس رسم کو باطل کیا گیا۔ اِس سے یہ بھی معلو م ہوا کہ بیٹے کو میراث دینا اور بیٹی کو نہ دینا صریح ظلم اور قرآن کے خلاف ہے دونوں میراث کے حقدار ہیں اور اس سے اسلام میں عورتوں کے حقوق کی اہمیت کا بھی پتہ چلا۔