اَمْ لَہُمْ نَصِیۡبٌ مِّنَ الْمُلْکِ فَاِذًا لَّا یُؤْتُوۡنَ النَّاسَ نَقِیۡرًا ﴿ۙ۵۳﴾

ترجمۂ کنزالایمان:کیا ملک میں ان کا کچھ حصہ ہے ایسا ہو تو لوگوں کو تِل بھر نہ دیں۔

ترجمۂ کنزُالعِرفان: کیاان کے لئے سلطنت کا کچھ حصہ ہے؟ ایسا ہو تویہ لوگوں کوتِل برابر بھی کوئی شے نہ دیتے۔

{ اَمْ لَہُمْ نَصِیۡبٌ مِّنَ الْمُلْکِ: کیاان کے لئے سلطنت کا کچھ حصہ ہے؟} یہودی کہتے تھے کہ ہم ملک اور نبوت کے زیادہ حق دار ہیں تو ہم کیسے عربوں کی اتباع کریں ؟ اللہ تعالیٰ نے اُن کے اِس دعوے کو جھٹلادیا کہ اُن کا ملک میں کیسے حصہ ہے یعنی کوئی حصہ نہیں ہے اور اگر بالفرض ان کا سلطنت میں کچھ حصہ ہوتا تو اِن کا بخل اس درجہ کا ہے کہ یہ لوگوں کوتِل برابر بھی کوئی شے نہ دیتے۔