اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیۡہِمْ نَارًا ؕ کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوۡدُہُمْ بَدَّلْنٰہُمْ جُلُوۡدًا غَیۡرَہَا لِیَذُوۡقُوا الْعَذَابَ ؕ اِنَّ اللہَ کَانَ عَزِیۡزًا حَکِیۡمًا ﴿۵۶﴾

ترجمۂ کنزالایمان: جنہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا عنقریب ہم ان کو آگ میں داخل کریں گے جب کبھی ان کی کھالیں پک جائیں گی ہم ان کے سوا اور کھالیں انہیں بدل دیں گے کہ عذاب کا مزہ لیں بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے۔

ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک وہ لوگ جنہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا عنقریب ہم ان کو آگ میں داخل کریں گے ۔ جب کبھی ان کی کھالیں خوب جل جائیں گی توہم ان کی کھالوں کو دوسری کھالوں سے بدل دیں گے کہ عذاب کا مزہ چکھ لیں۔ بیشک اللہ زبردست ہے ،حکمت والا ہے۔

{ کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوۡدُہُمْ: جب کبھی ان کی کھالیں خوب جل جائیں گی۔} یہاں کافروں کے سخت عذاب کا تذکرہ ہے اور جہنم کے عذاب کی شدت کا بیان ہے کہ جہنم میں ایسا نہیں ہوگا کہ عذاب کی وجہ سے جل کر آدمی چھوٹ جائے بلکہ عذاب ہوتا رہے گا، کھالیں جلتی رہیں گی اور اللہ تعالیٰ نئی کھالیں پیدا فرماتا رہے گا تاکہ عذاب کی شدت میں کمی نہ آئے۔ یہ ایسے ہی ہوگا جیسے دنیا میں کسی کی کھال جل جائے تو کچھ عرصے بعد صحیح ہوجاتی ہے۔