وہابیہ بڑے تقیہ باز ہوتے ہیں، اپنے دام فریب میں پھنسانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار رہتے ہیں، یہ ان کی قدیم عادت ہے۔

اعلی حضرت قدس سرہ اپنے زمانے کے ایک وہابی کے بارے میں لکھتے ہیں:

ابھی ایک نمبری وہابی با اثر صوفی کے یہاں چندہ لینے گیا، انہوں نے فرمایا: سناہے تم (مولانا) احمد رضا کے مخالف ہو، کہا:

حاشا میں تو اسی در کا کتا ہوں، کتا بن کر پانچ سو لے آیا۔

(فتاوی رضویہ۔امام احمد رضا فاضل بریلوی قدس سرہ- (٤١/١٥)-

ط/امام احمد رضا اکیڈمی، صالح نگر، بریلی شریف)