{شادی بیاہ کی رسومات کابیان}

مسئلہ : مردوں کے لئے ہاتھ پاؤں پر مہندی لگانا ناجائز ہے اسی طرح چھوٹے لڑکوں کے بارے میں بھی یہی حکم ہے ۔

مسئلہ : شادی میں پھولوں کا سہرا باندھنا جائز ہے اورشریعت کا قاعدہ یہ ہے کہ قرآن وحدیث میں جب تک کسی چیز کی ممانعت نہ ہو اس وقت تک وہ جائز ہے ممانعت ہونے کے بعدوہ ناجائز ہو جاتی ہے سہرے کی مخالفت کی کوئی دلیل نہیں لہٰذا یہ جائز ہے خاص پھولوں کا سہرا باندھنا جائز ہے ۔(بہارِ شریعت)

مسئلہ : دلہن کا اُبٹن لگانا جائز ہے جب کہ اس میں ناجائز اشیاء نہ ملی ہوئی ہوں تھریٹڈنگ اورویکسنگ کرنا جائز نہیںاس لئے کہ بالوں کو اکھیڑناجائز نہیں ۔

مسئلہ : زیور کے علاوہ دوسری طرح سونے چاندی کا استعمال مرد و عورت دونوں کے لئے ممنوع ہے کہ سونے چاندی کے چمچے سے کھانا ان کی سلائی یا سُرمہ دانی سے سُرمہ لگانا مرد وعورت دونوں کے لئے ممنوع ہے ۔ (بہار شریعت)

مسئلہ : شادی کی دعوت میں کھڑے ہوکر کھانے کی رسم سخت گناہ ہے ۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سرکارِ اعظم ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ بیشک آپ ﷺکھڑے ہوکر پینے سے منع فرمایا، حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کی کھانے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ سرکارِ اعظم ﷺفرماتے ہیں وہ اور زیادہ سخت ناپسندیدہ اور بُرا ہے ۔ (صحیح مسلم مع شرح للنووی)

مسئلہ : خوشی کے مواقع پر برتن میں کچھ لکھوا کر نہیں دینا چاہیے کیونکہ یہ اسراف ہے ۔

مسئلہ : انسان کے بالوں کی چوٹی بنا کر اپنے بالوں میں گندھنا حرام ہے حدیث پاک میں اس پر لعنت آئی ہے بلکہ اس پر بھی لعنت آئی ہے جس نے کسی دوسری عورت کے سرمیں انسانی بالوں کی چوٹی گوندھی ۔ (درمختار)

اس کے علاوہ شادی بیاہ پر ڈانڈ یاں کھیلنا ، جوتے چھپا کر دولہا سے رقم مانگنا، لڑکی رُخصتی کے وقت چاول پھینکنا ، مرد کا مہندی لگانا، ڈھول اور باجے بجانا وغیرہ اس طرح کی رسومات ہندوانہ ہیں اِن

کی مشابہت سخت گناہ ہے یہی وجہ ہے کہ ان غلط کاموں کے کرنے کی وجہ سے شادی والے گھر میں بیماریاں ، پریشانیاں اور لڑائیاں رہتی ہیں سادگی سے شادی کی جائے ۔