مُّذَبْذَبِیۡنَ بَیۡنَ ذٰلِکَ ٭ۖ لَاۤ اِلٰی ہٰۤؤُلَآءِ وَلَاۤ اِلٰی ہٰۤؤُلَآءِ ؕ وَمَنۡ یُّضْلِلِ اللہُ فَلَنۡ تَجِدَ لَہٗ سَبِیۡلًا ﴿۱۴۳﴾

ترجمۂ کنزالایمان: بیچ میں ڈگمگا رہے ہیں نہ اِدھر کے نہ اُدھر کے اور جسے اللہ گمراہ کرے تو اس کے لیے کوئی راہ نہ پائے گا۔

ترجمۂ کنزُالعِرفان: درمیان میں ڈگمگا رہے ہیں ،نہ اِن کی طرف ہیں نہ اُن کی طرف اور جسے اللہ گمراہ کرے تو تم اس کے لئے کوئی راستہ نہ پاؤ گے۔

{ مُّذَبْذَبِیۡنَ بَیۡنَ ذٰلِکَ: درمیان میں ڈگمگا رہے ہیں۔} یعنی منافقین کفر اور ایمان کے درمیان ڈگمگارہے ہیں کیونکہ نہ تو یہ حقیقی طور پر مومن اور مخلص ایمان والوں کے ساتھ ہیں اور نہ واضح طور پر کافر اور صریح شرک کرنے والوں کے ساتھ ہیں اور اے حبیب !صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ ، آپ ان منافقین کے راہِ راست پر آنے کی امید نہ رکھیں کیونکہ جسے ہدایت و توفیق کی لیاقت نہ ہونے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ گمراہ کر دے تو آپ ا س کے لئے کوئی ایسا راستہ نہ پائیں گے جس پر چل کر وہ حق تک پہنچ سکے۔ (خازن، النساء، تحت الآیۃ: ۱۴۳، ۱/۴۴۲، روح البیان، النساء، تحت الآیۃ: ۱۴۳، ۲/۳۰۸، ملتقطاً)