بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

فاتحہ کا آسان طریقہ

از: مولانا محمد دلاور حسین مصباحی قادری

پہلے تین مرتبہ دُرود شریف پڑھیں:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ مَّعْدِنِ الْجُوْدِ وَا لْکَرَمِ وَ اٰ لِہٖ وَ بَا رِکْ وَسَلِّمْ

ایک بار تعوذ پڑھیں: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ

ایک بار تسمیہ پڑھیں: بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھیں: (یعنی سورۂ قُلْ ہُوَ اللہُ)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ o اَللہُُ الصَّمَدُo لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْo وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌo

ایک مرتبہ سورۂ فاتحہ پڑھیں:

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَo الرَّحْمٰـنِ الرَّحِیْمِo مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِo اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُo اِہْدِنَــــا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَo صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَاالضَّآلِّیْنَo

پھر تین مرتبہ دُرود شریف پڑھیں:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ مَّعْدِنِ الْجُوْدِ وَا لْکَرَمِ وَ اٰ لِہٖ وَ بَا رِکْ وَسَلِّمْ

دُعاے فاتحہ

یَا اَللہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ!ہم نے جو کچھ قرآن شریف کی آیات اور درود شریف کا وِرد کیا اور جو کچھ شیرینی یاکھانا حاضر ہے اِن کا ثواب تیرے پیارے حبیب حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ہم نے نذر کیا قبول فرما اور انہیں خوب خوب اجر و ثواب عطا فرما۔

پھر یہ تمام اجر و ثواب تیرے پیارے حبیب حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقے میں حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک تمام انبیا و رسولانِ کرام علیہم السلام کی بارگاہوں میں نذر کیا قبول فرما۔ پھر حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے چاروں خلفا اور تمام صحابۂ کرام و اہلِ بیت اطہار رَضی اللہ تعالیٰ عنہم اور تمام اولیاے کرام و شہداے اسلام رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم کی بارگاہوں میں نذر کیا قبول فرما۔ پھر تمام مسلمین و مسلمات کی روحوں کو اِن کا ثواب عطا فرما۔ پھر خاص طور سے (یہاں ان کا نام لیں جن کے نام فاتحہ دینا ہے) کو ثواب عطا فرما۔

اے ہمارے پیارے اللہ! ہم کو، ہمارے ماں باپ، صاحبِ فاتحہ اور تمام مسلمانوں کو دین و دُنیا کی تمام بھلائیوں اور برکتوں سے نواز، اور تمام آفت و بلا سے محفوظ فرما۔ نمازوں کا عادی اور عاشق بنا۔ گناہوں سے بچا۔ یا اللہ جو دُعا مانگی اور جو نہ مانگی تُو عَلِیْم وخَبِیْر ہے، اپنے فضل و کرم سے تمام دُعاؤں کو قبول فرما کر دین و دُنیا کی نعمتوں سے نواز دے۔(آمین)

وَصَلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلیٰ خَیْرِخَلْقِہٖ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحْمَّدٍ وَّآلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنo بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنo وَ بِحَقِّ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحْمَّدُالرَّسُولُ اللہ۔ﷺ

وہ حضرات جن کے نام عام طور سے فاتحہ ہوتا ہے

عید: حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور گھر کے مُردوں کے نام

عیدالاضحی: حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل علیہماالسلام کے نام

10؍ محرم:حضرت امام حسن ، امام حسین اور شہداے کربلا اور تمام اہلِ بیت کرام کے نام

28؍ محرم: حضرت مخدوم اشرف جہاںگیر سمنانی (کچھوچھہ شریف)کے نام

25؍ صفر: اعلیٰ حضرت امام اہلِ سنت امام احمد رضا محدث بریلوی کے نام

12؍ربیع الاوّل شریف: حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقدس نام

گیارہویں شریف: حضور غوثِ پاک بڑے پیر سیدناعبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے نام

6؍ رجب (چھَٹی شریف): سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی علیہ الرحمہ کے نام

14؍ رجب: عرس غازی میاںحضرت سید سالار مسعود غازی رحمۃ اللہ علیہ کے نام

27؍ رجب:(شبِ معراج)حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقدس نام

15؍ یا 22؍ رجب:کونڈے کا فاتحہ امام جعفر صادق (یومِ وصال 15؍ رجب ہے) اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہماکے نام

شبِ برأت: حضرت اویس قرنی علیہ الرحمہ اور گھر کے تمام مسلمان مُردوں کے نام

1؍ جمادی الآخر:

حضور حافظِ ملت شاہ عبدالعزیز محدث مبارک پوری کے نام

دیگر فاتحہ: تیجہ، چہارم، دسواں، بیسواں، چالیسواں، چھ ماہی، برسی میں سرکار اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے بعد خاص کر اس کا نام جس کے لیے فاتحہ انتظام کیا ہے۔

خوشی کے وقت: حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور اپنے گھر کے مرحومین کے نام فاتحہ کرائیں، اور ہو سکے تو محفلِ میلاد پاک بھی منعقد کریں، کہ شکرِ نعمت ہے اور باعثِ ترقی بھی۔

ضروری ہدایت

(1)عام مُردوں کے فاتحہ کا کھانا اور شیرینی وغیرہ فقیروں، مسکینوں اور غریب طلبا کو دیں تا کہ ثواب زیادہ پہنچے۔

(2)بزرگانِ دین اور اولیاء اللہ کے فاتحہ و نیاز کا کھانا شیرینی وغیرہ غریبوں، امیروں سب کو دے سکتے ہیں اور تبرکاً خود بھی کھا سکتے ہیں۔

(3)عورتیں بھی اگر پاک ہوں تو فاتحہ دے سکتی ہیں۔

(4)فاتحہ کے لیے جو بہ آسانی میسر ہو اسی پر فاتحہ دلائیں، قرض لے کر یا دِقّت اُٹھا کر فاتحہ دلانا ضروری نہیں۔

(5)شیرینی سامنے موجود ہو تو بہتر ہے مگرضروری نہیں، اور اگر شیرینی اور کھانے کا نتظام نہ ہو سکے تو صرف درود شریف، کلمہ شریف اور جو سورتیں یاد ہوں ان کو پڑھ کر مرحومین کو ثواب پہنچائیں۔ ہو سکے تو دینی، اصلاحی کتابیں بھی تقسیم کرکے ایصال ثواب کریں۔

(6)پاک کھانے اور شیرینی پر فاتحہ دلائیں، ہو سکے تو گھر میں پاکی اور صفائی سے خود تیار کریں یا کسی مسلمان کی دوکان سے خریدیں۔

(7)فاتحہ کی شیرینی مزار پر لے جانا ضروری نہیں۔ گھر سے بھی فاتحہ ہو سکتا ہے اور پورا پورا ثواب بھی ملے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔

ترسیل: نوری مشن مالیگاؤں

٭ ٭ ٭