آہ حضور قاضی عیاض مالکی رحمہ اللہ!

جب آپ زوجہ سے نہ بچ سکے تو ہم کیا شے ہیں؟

قاضی عیاض مالکی رحمہ اللہ اپنے ایک فقیہ ساتھی کے پاس گئے جنہوں نے ابھی ابھی ایک کتاب لکھی تھی قاضی عیاض رحمہ اللہ نے اس کو دیکھا تو بہت پسند آئی. پڑھنے کے لیے ان سے ادھار کتاب طلب کر لی

فقیہ صاحب کہنے لگے میرے پاس صرف ایک ہی نسخہ ہے اگر یہ گم ہو گیا تو کتاب ضائع ہو جائے گی

قاضی عیاض رحمہ اللہ نے اس کی حفاظت کا ذمہ لیتے ہوئے وعدہ کیا کہ ہم کل کتاب واپس کر دیں گے.

قاضی عیاض رحمہ اللہ کتاب گھر لے آئے ساری رات مطالعہ کرتے رہے..

ان کی بیوی آپ کو اپنے پاس بلاتی رہی لیکن آپ نے مطالعے میں مشغولیت کی بنا پر کوئی توجہ نہ دی اذان فجر ہوئی آپ نماز کے لیے مسجد گئے پھر بعد میں پڑھانا شروع کر دیا

دن کے وقت جب گھر واپس آئے تو جلنے کی نئی بو محسوس کی جو پہلے کبھی نہ سونگھی تھی گھر میں اپنی بیوی سے پوچھا آج کیا پکایا ہے؟

زوجہ بولیں: ابھی آپ کو پتا چل جائے گا

جب دستر خواں پر طباق رکھا تو اس میں جلی ہوئی کتاب پڑی تھی جو آپ ادھار لے کر آئے تھے.

پچھلی رات توجہ نہ دینے کی وجہ سے شدید غصے میں آکر آپ کی بیوی نے کتاب جلا دی تھی

آپ نے کتاب لی اور پریشان ہوگئے پھر قلم اور صفحات لیے

رات جو کچھ مطالعہ کیا اپنی یاداشت پر لکھ دیا،

دوبارہ اپنے دوست کے پاس گئے کتاب دو اور کہا دیکھو کیا کوئی کمی تو نہیں ہے.. انہوں نے کتاب ٹٹولی اور بولے نہیں، نہیں کچھ بھی کم نہیں ہے

الصبر علی زوجات صفحہ 51 52

طلبہ و علما کے ساتھ اگر ایسا معاملہ بن جائے تو کوئی بات نہیں ہمارے اکابرین کو بھی ان معاملات کا سامنا رہا ہے

فرحان رفیق قادری عفی عنہ

6/4/2021