مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

مذہب ومسلک کی حفاظت اور احتیاطی تدابیر

حضور اقدس تاجدار کون ومکاں علیہ التحیۃ والثنا نے ارشاد فرمایا کہ خیر القرون(عہد صحابہ,عہد تابعین وعہد تبع تابعین)کے بعد فتنہ وفساد پھیل جائے گا۔(مفہوم حدیث)

خیر القرون قرنی ثم الذین یلونہم ثم الذین یلونہم(سنن ترمذی)

خیر الناس قرنی ثم الذین یلونہم ثم الذین یلونہم ثم یفشو الکذب(سنن ترمذی)

خیر القرون کے بعد فتنے اور مفاسد رفتہ رفتہ بڑھتے چلے گئے۔جو لوگ عہد رسالت مآب علیہ الصلوۃ والسلام سے جس قدر دور ہوئے,ان کے لئے اسی قدر خطرات زیادہ ہوئے۔

ہم پندرہویں صدی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ہم خیر القرون سے بہت دور ہیں۔ہم پرلازم ہے کہ قدم پھونک پھونک کر رکھیں۔

یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ ماضی قریب میں امام احمد رضا قادری نے مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت فرمائی۔حق اور باطل کو واضح کیا۔ان کے عہد میں مختلف قسم کی ضلالتوں اور نوع بہ نوع فتنوں نے سر اٹھایا۔

امام ممدوح نے ان تمام فتنوں کو نیست ونابود کر دیا۔امت مسلمہ کو دین ومذہب کے صحیح احکام بتائے۔ان کی کتب ورسائل میں وہ تمام عقائد ومسائل مرقوم ومسطور ہیں,جن کی عہد حاضر میں ضرورت ہے۔اس تناظر میں ہماری توجہ دو اہم مقاصد کی طرف ہے۔

1-امام احمد رضا قادری کی کتب ورسائل کو عربی زبان میں منتقل کیا جائے,تاکہ ساری دنیا کے علما ومشائخ استفادہ کر سکیں۔چوں کہ تمام اسلامی ذخیرے عربی زبان میں ہیں,اس لئے ہر ملک کے علما وفقہا عربی زبان سے واقف ہوتے ہیں۔امام اہل سنت قدس سرہ العزیز کی کتابوں کے بھی عربی تراجم شائع کئے جائیں۔متعدد کتابوں کے عربی تراجم ہو چکے ہیں۔دیگر اہم کتابوں کی ترجمہ نگاری کا سلسلہ جاری ہے۔

2-ہند وپاک کے ساتھ دیگر ممالک کے علمائے اہل سنت وجماعت کو بھی امام احمد رضا سے منسلک کیا جائے۔ہند وپاک کے تمام اہل سنت وجماعت امام احمد رضا قادری سے فکری طور پر منسلک ہیں۔

بعض ناموافق حالات وحوادث کے سبب امام احمد رضا قادری کے بعض متبعین فکری واعتقادی وحدت وہم آہنگی کے باوجود ان کی شخصیت سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔جب کوئی کسی کی شخصیت سے دور ہوتا ہے تو اس کے نظریات واعتقادات سے بھی دور ہونے کا خطرہ منڈلانے لگتا ہے۔ایسی صورت میں لازم ہے کہ احباب اہل سنت کو امام احمد رضا قادری سے منسلک رکھنے کی کوشش کی جائے۔

جو لوگ کسی کو حاسد اعلی حضرت,باغی اعلی حضرت یا مخالف اعلی حضرت کہتے ہیں۔وہ لا شعوری طور پر ان حضرات کو اعلی حضرت سے دور کر رہے ہیں۔اعلی حضرت سے دوری نقصان دہ ہے۔ہم دوری کا سبب نہ بنیں۔

جو لوگ اعلی حضرت سے دور ہوں گے,وہ اعتقادی فتنوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ایسی صورت میں لازم ہے کہ ہم احباب اہل سنت کو امام احمد رضا قادری سے جوڑنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔لوگوں کے ساتھ نرمی اختیار کریں۔

طارق انور مصباحی

جاری کردہ:03:مئی 2021