وَکَیۡفَ یُحَکِّمُوۡنَکَ وَعِنۡدَہُمُ التَّوْرٰىۃُ فِیۡہَا حُکْمُ اللہِ ثُمَّ یَتَوَلَّوْنَ مِنۡۢ بَعْدِ ذٰلِکَ ؕ وَمَاۤ اُولٰٓئِکَ بِالْمُؤْمِنِیۡنَ ﴿۴۳﴾٪

ترجمۂ کنزالایمان: اور وہ تم سے کیونکر فیصلہ چاہیں گے، حالانکہ ان کے پاس توریت ہے جس میں اللہ کا حکم موجود ہے بایں ہَمہ اسی سے منہ پھیرتے ہیں اور وہ ایمان لانے والے نہیں۔

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور یہ آپ کو کیسے حاکم بنائیں گے حالانکہ ان کے پاس تورات موجود ہے جس میں اللہ کا حکم موجود ہے ۔ اس کے باوجود یہ منہ پھیرتے ہیں اور یہ ایمان لانے والے نہیں ہیں۔

{ وَکَیۡفَ یُحَکِّمُوۡنَکَ: اور یہ آپ کو کیسے حاکم بنائیں گے۔} ارشاد فرمایا گیا کہ شادی شدہ مرد اورشادی شدہ عورت کے زنا کی سزا رجم یعنی سنگسار کرنا ہے اور یہ حکم تورات میں موجود ہے اور یہ لوگ توریت پر ایمان لانے کے دعوے دار بھی ہیں اور اُنہیں یہ بھی معلوم ہے کہ توریت میں رجم کا حکم ہے اُس حکم کو نہ ماننا اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کی نبوت کے منکر ہوتے ہوئے بھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ سے فیصلہ چاہنا نہایت تعجب کی بات ہے۔