حنیف قریشی کی جہالت!

 

کچھ دن قبل یہ خبر ملی کہ جناب اویس قادری صاحب محرم الحرام میں اپنی بیٹی کا نکاح کر رہے ہیں…

 

خبر پھیلتے ہی چہ میگوئیاں شروع ہو گئی.

میں نے اسی وقت بعض دوستوں سے عرض کی کہ بھائی کرنے دو… یہ رافضیوں والی جھوٹی رسمیں تو ٹوٹے کہ نکاح تو سنت رسول بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ترغیب دلائی اور نہ ہی کہیں کسی وقت میں اس کو منع رکھا..

 

ہر دو ٹکے کا گھٹیا حرام کام اس ماہ میں جاری رہتا روکتے ہو تو صرف نکاح اور شادی سے؟آخر کیوں؟

 

ابھی حنیف قریشی کی ایک وڈیو دیکھی جس میں موصوف اویس قادری کو ناصبی قرار دینے کے ساتھ ساتھ ان کی صاحبزادی پر غلیظ زبان بھی استعمال کر رہے تھے.

ایسی الزام تراشی ایک مفتی تو درکنار ایک عام شریف مسلمان بھی نہیں کرتا…

 

حنیف قریشی صاحب دو کشتیوں( سنیت اور رافضیت) کے سوار ہونے کی وجہ تقریباً درمیان سے چیرے جا چکے ہیں

لیکن وہ اپنے زعم میں خود کو امامِ اہلسنت کے فالور ظاہر کے عوام کو چکما دینا چاہ رہے ہیں جو کہ اب کار آمد نہ ہو گا.

 

امام اہلسنت کے الملفوظ میں درج ہے

 

عرض : کیا محرم و صفر میں نکاح کرنا منع ہے؟

ارشاد : نکاح کسی مہینہ میں منع نہیں، یہ غلط مشہور ہے.

صفحہ ٩٥

 

اب سیدھا سا جواب ملے گا بھائی صاحب ملفوظات معتبر نہیں ہوتے.

 

تو پھر لیجیے جناب!

 

کیافرماتے ہیں علمائے دین وخلیفہ مرسلین مسائل ذیل میں:

 

(۱) بعض سنت جماعت عشرہ ۱۰محرم الحرام کونہ تودن بھرروٹی پکاتے ہیں اور نہ جھاڑو دیتے ہیں کہتے ہیں کہ بعد دفن تعزیہ روٹی پکائی جائے گی۔

 

(۲) ان دس دن میں کپڑے نہیں اُتارتے ہیں۔

 

(۳) ماہ محرم میں بیاہ شادی نہیں کرتے ہیں۔

 

(۴) ان ایّام میں سوائے امام حسن وامام حسین رضی اﷲ تعالٰی عنہ کے کسی کی نیازفاتحہ نہیں دلاتے ہیں،آیا یہ جائز ہے یانہیں؟

 

الجواب : پہلی تینوں باتیں سوگ ہیں اورسوگ حرام ہے،اور چوتھی بات جہالت ہے ہرمہینہ ہرتاریخ میں ہرولی کی نیاز اورہرمسلمان کی فاتحہ ہوسکتی ہے۔ واﷲ تعالٰی اعلم

 

فتاوی رضویہ جلد ٢٤ صفحہ ٤٨٨

 

اس صراحت کے بعد کسی بھی قسم کے ٹیرے میڑے استدلال کی ضرورت نہ رہی فقہی قاعدہ ہے

الصریح یفوق الدلالہ

صراحت آگئی تو دلالت کی ضرورت نہیں.

 

قریشی صاحب کہتے ہیں

امام اہلسنت نے بڑھکیلے لباس سے منع فرمایا

جناب من بڑھکیلے لباس سے نہیں بلکہ سرخ لباس سے منع کیا جو کہ ناصبیوں کی نشانی تھی. جیسے کالا رافضیوں کی.

 

جو کہ آپ ٢٠١٩ جی ٹی کے پروگرام میں محرم کے دوران زیب تن فرما چکے ہیں صرف آپ نہیں بلکہ آپ کے سامنے بھی کئی کالے بیٹھے تھے…

 

اب خود سوچ لیجیے آپ کیا ہیں؟

 

یہ بھی پتا چل جاتا کہ مطلق خوشی اور امام حسین کی شہادت پر خوشی میں واضح فرق ہے.

جو معاذ اللہ یزید کی حمایت میں امام پاک کے شہید کیے جانے کو اچھا سمجھ کر خوشی منائے وہ ناصبی ہوتا ہے ناکہ مطلق خوشی منانے والا.

پھر مفتی صاحب کو خالی شادی نظر آئی چودہ اگست تو نظر نہیں آیا جو سرکاری اور غیر سرکاری طور پر منایا گیا یہاں بھی کچھ حکومت اور اداروں کو بولتے تو پتا چلتا موصوف حقیقی غم میں ہیں..

 

لیکن کیا کیجیے تشریف لال ہونے کے غم نے زبان پر تالا لگا دیا بس ایک سنتِ نکاح ہی رہ گیا تھا جس پر غصہ نکالا.

 

آپ جانیں اور آپ کا کالا ٹولا..

 

امام احمد رضا خان بریلوی رحمہ اللہ کے ماننے والے آپ کے داو میں آنے والے نہیں ہیں.

نہ تو محرم میں سوگ جائز ہے اور نہ ہی شادی کرنا ناجائز… البتہ ذکر حسین سے لب آج بھی مصروف ہیں کل بھی ہوں گے.

 

فرحان رفیق قادری عفی عنہ

 

18/8/2021