لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ ۘ وَمَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّاۤ اِلٰہٌ وّٰحِدٌ ؕ وَ اِنۡ لَّمْ یَنۡتَہُوۡا عَمَّا یَقُوۡلُوۡنَ لَیَمَسَّنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنْہُمْ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۷۳﴾ اَفَلَا یَتُوۡبُوۡنَ اِلَی اللہِ وَیَسْتَغْفِرُوۡنَہٗ ؕ وَاللہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۷۴﴾

ترجمۂ کنزالایمان: بیشک کافر ہیں وہ جو کہتے ہیں اللہ تین خداؤں میں کا تیسرا ہے اور خدا تو نہیں مگر ایک خدا اور اگر اپنی بات سے باز نہ آئے تو جو ان میں کافر مریں گے ان کو ضرور دردناک عذاب پہونچے گا۔ تو کیوں نہیں رجوع کرتے اللہکی طرف اور اس سے بخشش مانگتے اور اللہ بخشنے والا مہربان۔

ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک وہ لوگ کافر ہوگئے جنہوں نے کہا : بیشک اللہ تین (معبودوں ) میں سے تیسرا ہے حالانکہ عبادت کے لائق تو صرف ایک ہی معبود ہے اور اگریہ لوگ اس سے باز نہ آئے جو یہ کہہ رہے ہیں تو جو اِن میں کافر رہیں گے ان کو ضرور دردناک عذاب پہنچے گا۔ تو یہ کیوں اللہ کی بارگاہ میں توبہ نہیں کرتے اورکیوں اس سے مغفرت طلب نہیں کرتے؟ حالانکہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

{ لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا: بیشک وہ لوگ کافر ہوگئے جنہوں نے کہا۔} عیسائیوں میں فرقہ مرقوسیہ اور نسطوریہ کا عقیدہ یہ ہے کہ الٰہ تین ہیں ،باپ بیٹا روحُ القدس، اللہ تعالیٰ کو باپ اور حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اس کا بیٹا اور حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کو رُوْحُ الْقُدُس کہتے ہیں۔علم کلام کے ماہر علماء فرماتے ہیں کہ نصاریٰ کہتے ہیں کہ باپ بیٹا روح ُالقدس یہ تینوں ایک الٰہ ہیں۔ مَعَاذَاللہ۔ ان کا رد کرتے ہوئے فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ، نہ اس کا کوئی ثانی ہے نہ ثالِث۔ وہ وحدانیت کے ساتھ مَوصوف ہے ،اس کا کوئی شریک نہیں ، باپ بیٹے بیوی سب سے پاک ہے۔ اگر یہ کفار اس عقیدے سے باز نہ آئے اور تثلیث (تین خدا ماننے) کے معتقدر ہے اور توحید اختیار نہ کی تو آخرت میں دردناک عذاب سے دوچار ہوں گے۔