(مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری مدنی)

گاہک سوٹ سینے کے لئے د ے جائے لیکن واپس نہ آئے تو درزی کیا کر ے؟

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میری درزی کی دکان ہے ۔بعض اوقات ہمیں گاہک سوٹ سلائی کروانے کے لئے دے کر چلے جاتے ہیں پھر واپس لینے نہیں آتے اور اس طرح دودو، تین تین سال گزرجاتے ہیں۔ ہمارے لئے شریعت کا کیا حکم ہے جبکہ اس میں ہماری محنت بھی ہے اور اخراجات بھی ؟

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم

ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں آپ اجیر مشترک ہیں اور اجیر مشترک کے پاس جو لوگ کام لے کر آتے ہیں اس کی شرعی حیثیت امانت اور ودیعت کی ہے جس کا حکم یہ ہے کہ جب تک اس چیزکا مالک نہیں آتا اس کی حفاظت کریں،اسے بیچنے یا صدقہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔ نیز اسے اپنی اجرت میں شمارکرنا بھی آپ کے لئے جائز نہیں کیونکہ اجرت کے مستحق ہونے کے لئے اس چیز کا مالک کو سپرد کرنا ضروری ہے تو جب تک مالک نہ آجائے اور وہ چیز اسے دے نہ دیں کچھ وصول نہیں کرسکتے۔ مشورہ:ہر آنے والے گاہک سے اس کا ایڈرس اور فون نمبر ضرور معلوم کرلیا کریں تاکہ وقت ضرورت رابطہ کیا جاسکے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمَ