تصانیف

امام بخاری کی زندگی کا اکثر حصہ احادیث کی تلاش میں شہر در شہر سفر میں گزرا ہے اور انہیں کسی ایک جگہ سکون سے بیٹھ کر کام کرنے کا موقع بہت کم ملا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے خاطر خواہ تعداد میں تصانیف چھوڑی ہیں۔ حافظ ابن حجرعسقلانی اور دیگر حضرات نے جو امام بخاری کی تصانیف گنوائی ہیں وہ یہ ہیں:

(1) الجامع الصحيح (۴) تاریخ الکبیر(۳) تاریخ الاوسط (۳) تاریخ الصغیر(۵) کتاب الضعفاء (1) کتاب الکنی (2) الادب المفرد (۸) جز رفع الیدین (۹) جز القراءة خلف الامام (۱۰) کتاب الاشربة (۱۱) کتاب الہبہ (۱۲) کتاب العلل ( ۱۳ ) بر الوالدين (۴) )الجامع الکبیر(۱۵) التفسیر الکبیر (۱۱) المسند الکبیر (۱۷) خلق افعال العباد ( ۱۸ ) قضايا الصحابه والتابعین (۱۹) کتاب الوحدان (۲۰) کتاب المبسوط (۲۱) کتاب الفوائد (۲۳) اسامی الصحابہ۔ (ھدی اساری ص 483 مع فتح الباری ج1، دارالمعرفہ بیروت)