کتاب الجنائز

جنازوں کی کتاب ۱؎

باب عیادۃ المریض وثواب المریض

بیمار پرسی اور بیماری کے ثواب کا باب

الفصل الاول

پہلی فصل

۱؎ لغت میں جنازہ وہ تخت ہے جس پر میت کو نہلایا جائے یا وہ چارپائی جس پر میت کو قبرستان پہنچایا جائے،اب خود میت کو جنازہ کہنے لگے،بعض فرماتے ہیں کہ جنازہ جیم کے فتح سے تخت یا چار پائی ہے اور جیم کے کسرہ سے میت یا اس کے برعکس،یہاں میت کے معنی میں ہے۔خیال رہے کہ بیمارکی بیمار پرسی بڑے ثواب کا باعث ہے۔

حدیث نمبر 748

روایت ہے حضرت ابوموسیٰ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھوکوں کوکھلاؤ ۱؎ بیماروں کی مزاج پرسی کرو قیدی چھوڑاؤ ۲؎(بخاری)

شرح

۱؎ بھوکوں کو کھاناکھلانا سنت ہے اور بھوک سے مررہا ہو تو فرض کفایہ بلکہ کبھی فرض عین ہے۔اس بھوک میں انسان جانورسبھی داخل ہیں،بعض گنہگار پیاسے کتے کو پانی پلانے میں بخشے گئے۔(حدیث)

۲؎ یہاں قیدی سے مراد غلام یا مقروض ہے اورچھوڑانے سے مراد آزادکرانا یا قرضہ اداکرنا ہے یا یہ مطلب ہے کہ جومسلمان کفار کے ہاتھوں ظلمًا قید ہوگئے ہیں انہیں کوشش سے آزاد کراؤ،یہ مطلب نہیں کہ چور و بدمعاشوں کو جیل سے نکال دو تاکہ خوب چوریاں،بدمعاشیاں کریں۔